پاکستان

پابندی کے خاتمے کے بعد پی آئی اے جلد یورپی روٹس پر پروازیں بحال کرنے کا خواہاں

قومی ایئرلائن برطانیہ کی پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ترجمان

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے یورپی یونین کے ایوی ایشن ریگولیٹر (ایاسا) کی جانب سے فلائٹ آپریشن سے پابندی اٹھائے جانے کے بعد جلد ہی یورپی روٹس پر پروازوں کی بحالی کا عندیہ دے دیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے بتایا کہ’ پی آئی اے برطانیہ کے روٹ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے برطانوی محکمہ برائے ٹرانسپورٹ ( ڈٰ ایف ٹی) سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،کیونکہ اس فیصلے کے لیے ایاسا کی طرف سے منظوری درکار تھی۔’

عبداللہ حفیظ خان کا کہنا تھا کہ ایئرلائن اگلے تین سے چار ہفتوں کے دوران یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن بحال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اگر پی آئی اے کو برطانیہ کی پروازوں کی اجازت مل جاتی ہے تو لندن، مانچسٹر اور برمنگھم مقبول مقامات ہوں گے۔

خیال رہے کہ پاکستانی حکومت ایئرلائن کے 60 فیصد حصص فروخت کرنے کی وجہ سے یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی پر عارضی طور پر پابندی ہٹانے زور دیا تھا، ایاسا کی پابندی سے ایئر لائن کو سالانہ 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔

عبداللہ حفیظ خان کا کہنا تھا کہ کمپنی نئے روٹس کو شامل کرنے کے لیے تیار ہے، نئے طیارے لیز پر دینے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے نجکاری کے بارے میں بات چیت کو حتمی شکل دینے کے بعد کیا جائے گا۔

پی آئی اے کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ یورپی منزلوں تک پروازوں کی بحالی کے بعد اس ایئرلائن کی قدر میں اضافہ ہو گا اور نجکاری کے عمل میں آسانی ہو گی۔

واضح رہے کہ جون 2020 میں اُس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ کمرشل پائلٹس کی ایک بڑی تعداد نے ’مشکوک لائسنس‘ حاصل کر رکھے ہیں۔

جس کے بعد یکم جولائی 2020 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے یورپی ممالک کے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کے لیے عارضی طور پر معطل کردیا تھا، بعد ازاں 8 اپریل 2021 کو یورپین یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے پر سفری پابندیوں میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی تھی۔

15 ستمبر 2024 کو کراچی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی آئی اے پروازوں کی یورپ اور برطانیہ میں بحالی کے حوالے سے معاملے پر اہم پیشرفت سے آگاہ کیا گیا تھا۔

بورڈ ارکان کو آگاہ کیا گیا کہ پائلٹس کے لائسنس امتحان کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کر کے بحال کر دیا گیا ہے جس سے فلائٹ سیفٹی کے معیار میں بہتری آئی ہے۔

مزید بتایا گیا تھا کہ نومبر میں یورپین ایئر سیفٹی ایجنسی اس معاملے پر جائزہ لے گی، اور اب تک کیے گئے اقدامات کے پیش نظر امید ہے کہ رواں سال کے دوران پی آئی اے کی برطانیہ اور یورپ میں پروازیں بحال ہو جائیں گی۔

یورپی یونین کے اوپر سے پرواز کرنے والی تمام کمرشل اور چارٹرڈ پروازوں کو ٹی سی او کی اجازت حاصل کرنا لازمی ہوتی ہے، ٹی سی او کو 2016 میں نافذ کیا گیا تھا جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یورپی ممالک میں چلنے والے تمام طیارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے حفاظتی معیارات کے مطابق ہوں۔

تمام کمرشل پروازیں ٹی سی او کی اجازت حاصل کرنے کے لیے اپنے طیاروں اور ان سیفٹی پروگرام سے متعلق معلومات یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کو جائزے کے لیے جمع کرواتے ہیں۔