صحت

خواتین کے مقابلے مردوں میں ایک دہائی قبل دماغی تنزلی شروع ہونے کا انکشاف

ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ امراض قلب کے خطرات سے دوچار مرد حضرات میں خواتین کے مقابلے ایک ہائی قبل...

ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ امراض قلب کے خطرات سے دوچار مرد حضرات میں خواتین کے مقابلے ایک ہائی قبل ہی دماغی تنزلی شروع ہوجاتی ہے اور ان میں دماغی تنزلی کی سطح مسلسل دو دہائیوں تک کم ہوتی رہتی ہے۔

امراض قلب کے خطرات سے دوچار افراد ان کو کہا اور سمجھا جاتا ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپے اور ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ سگریٹ و شراب نوشی کرتے ہوں۔

جو افراد موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں، جن کا بلڈ پریشر زیادہ ہوتا ہے اور جو ذیابیطس کے شکار ہوتے ہیں، ان میں دماغی تنزلی کی بیماری ڈیمینشیا ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

تاہم تازہ تحقیق کے مطابق امراض قلب کے خطرات سے دوچار افراد میں یادداشت، بینائی اور جذباتیت کی کمی ہونے لگتی ہے، یعنی کہ ایسے افراد کے دماغ کا مخصوص حصہ تنزلی کا شکار ہونے لگتا ہے۔

طبی جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق امراض قلب کے خطرات سے دوچار افراد کے دماغ کا وہ حصہ جو سماعت، بصارت، جذبات اور یادداشت سے متعلق کام کرتا ہے وہ متاثر ہونے لگتا ہے اور مردوں کا مذکورہ حصہ خواتین کے مقابلے ایک دہائی قبل ہی متاثر ہونا شروع ہوتا ہے۔

تاہم، یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ دماغ کے خلیوں کے خراب ہونے کو روکنے کے لیے کب علاج شروع کرنا چاہیے اور کیا مردوں اور عورتوں کے لیے یہ وقت مختلف ہو سکتا ہے۔

محققین نے برطانیہ کے 34,425 افراد کا ڈیٹا تجزیہ کیا، جن کے پیٹ اور دماغ کے اسکینز ہو چکے تھے، ان کی اوسط عمر 63 سال تھی، تاہم رضاکاروں کی عمریں 45 سے 82 سال کے درمیان تھیں۔

دل کی بیماری کے خطرے کا اندازہ Framingham Risk Score کے ذریعے لگایا گیا، جو عمر، خون میں چربی کی مقدار، سسٹولک بلڈ پریشر، بلڈ پریشر کی دوائیوں کے استعمال، سگریٹ نوشی اور ذیابیطس پر مبنی ہے۔

دماغ کی ساخت اور حجم میں تبدیلیوں کا اندازہ Voxel-based morphometry (VBM) نامی نیورو امیجنگ ٹیکنیک کے ذریعے لگایا گیا۔ اس ٹیکنیک کا استعمال دل کی بیماری کے خطرے، پیٹ کی چربی اور اندرونی اعضا کے ارد گرد کی چربی (visceral adipose tissue) کے دماغ کے خلیوں پر اثر کا تعین کرنے کے لیے کیا گیا۔

ڈیٹا کے تجزیے سے پتہ چلا کہ پیٹ کی چربی اور اندرونی اعضا کے ارد گرد کی چربی کی زیادہ مقدار مردوں اور عورتوں دونوں میں دماغ کے حصے (گرے میٹر) کے حجم کو کم کرتا ہے، جس سے یادداشت، جذبات اور بصارت متاثر ہوسکتی ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ دل کی بیماری کے خطرے اور موٹاپے کا دماغ کے خلیوں پر منفی اثر مردوں میں عورتوں کے مقابلے میں دس سال پہلے شروع ہوتا ہے اور دو دہائیوں تک جاری رہتا ہے، اس کے علاوہ یہ اثرات مردوں میں عورتوں کے مقابلے میں زیادہ مضر ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مرد 55 سے 74 سال کی عمر کے درمیان سب سے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں جبکہ عورتیں 65 سے 74 سال کی عمر کے درمیان خطرے میں ہوتی ہیں، یعنی مرد ایک دہائی قبل ہی خطرے میں آجاتے ہیں۔

لانگ کووڈ سے دماغی تنزلی کا بھی انکشاف

ہائی بلڈ پریشر دماغی تنزلی کی رفتار تیز کرنے کا باعث قرار

جوانی میں نیند کے مسائل دماغی تنزلی اور بوڑھاپے کا سبب