پاکستان

لاہور چلڈرن ہسپتال کے گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت پر ایڈیشنل ایم ایس سمیت 5 ملازم معطل

معطل ملازمین کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا، معطل کیے جانے والوں میں سینیٹری سپروائزر فیصل عطا، سب انجینئر فرقان اور سیورمین وارث مسیح شامل ہیں۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں علاج کےلیے آنے والے بچے کی ہلاکت کے معاملے پر ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر نسیم بیگ سمیت 5 ملازمین کو معطل کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ملازمین کی معطلی کے احکامات جاری کیے۔

رپورٹ کے مطابق معطل ملازمین کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، معطل کیے جانے والوں میں سینیٹری سپروائزر فیصل عطا، سب انجینئر فرقان اور سیورمین وارث مسیح شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور کےچلڈرن ہسپتال میں علاج کےلیے آنے والا والدین کا 3 سالہ اکلوتا بیٹا کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا تھا جس پر نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز رپورٹ طلب کی تھی اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

قصور کے علاقے چونیاں سے 3 سالہ باسم اپنے والدین کے ساتھ معائنے کے لیے چلڈرن ہسپتال آیا تھا، ہسپتال کے ایڈمن بلاک کے سامنے پارک میں کھیلتے ہوئے گٹر میں گرگیا، بچے کو باہر نکالا گیا تو وہ دم توڑ چکا تھا

باسم والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، پولیس نے بچے کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے والے کر دی تھی، ورثا نے کسی بھی قسم کی کارروائی کروانے سے انکار کرتے ہوئے میت کو آبائی شہر لیے گئے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی تھی، اور کہا تھا کہ سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت ہے، ہسپتال میں مین ہول کا کھلا ہونا مجرمانہ غفلت ہے۔