احتجاج کے دوران سخت حکومتی اقدامات سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی کا انوکھا طریقہ
سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جب کہ پارٹی نے حکومتی سخت اقدمات سے نمٹنے کے لیے ایک انوکھا اور اچھوتا طریقہ متعارف کرا دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی خیبرپختونخوا وفاقی حکومت کے سخت اقدامات کے جواب میں پیرا موٹرنگ میں صنعتی سطح پر استعمال ہونے والے پنکھوں جیسے بہت بڑے پنکھے میدان میں لے آئی، اس کے علاوہ شرکا کو آنسو گیس کی شیلنگ کے اثرات سے بچانے کے لیے دیگر آلات، ساز و سامان کا استعمال بھی کیا جائے گا۔
یہ بڑے پنکھے ایک ٹرک پر رکھ کر ساتھ لائے جا رہے ہیں جب کہ پاکستان میں کسی سیاسی احتجاج میں شاید پہلی بار استعمال کیے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے ہیڈ اکرام کھٹانہ نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی جانب ان کے احتجاجی مارچ کے لیے ان پنکھوں کو مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔
اکرام کھٹانہ نے کہا کہ ایسے 6 پنکھے پشاور سے روانہ ہونے والے پی ٹی آئی کے قافلے کا حصہ ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان پنکھوں کو چلانے کے لیے بجلی کے جنریٹرز کا انتظام کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں رواں قافلے میں سینئر رہنما اسد قیصر، عاطف خان، شہرام ترکئی، فیصل جاوید سمیت مرکزی و صوبائی قائدین اور ارکان اسمبلی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے قافلے کے پنجاب کی حدود میں داخل ہوتے ہی قافلے پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، حکومت نے اسلام آباد کے راستے مکمل طور پر سیل کردیے ہیں اور وفاقی دارالحکومت کو جانے والے زيادہ تر راستوں پر کنٹیرز کھڑے ہیں جب کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
اسلام آباد جانے والے تمام راستوں پر بڑی تعداد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں، جب کہ موٹرویز، جی ٹی روڈ اور دیگر سڑکیں کنٹینرز رکھ کر بند ہیں۔
پشاور-اسلام آباد موٹروے پر کہیں خاردار تاریں تو کہیں رکاوٹیں لگائی گئی ہیں، خیبر پختونخوا اور کشمیر سے مری آنے والی رابطہ سڑکوں پر خندقیں کھود دی گئیں، گھوڑا گلی کے مقام پر سڑک پر مٹی کے پہاڑ بنا دیے گئے، اٹک میں جی ٹی روڈ مکمل طور پر بند ہے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی نے مختلف شہروں سے سینئر رہنماؤں سمیت 500 کے قریب کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔