دنیا

بھارت: گوگل میپ سے رہنمائی لینے والی کار دریا میں جاگری، 3 افراد ہلاک

سیلاب کی وجہ سے پل کا اگلا حصہ دریا میں گرگیا تھا تاہم یہ تبدیلی جی پی ایس میں اپڈیٹ نہیں ہوئی تھی، پولیس

بھارتی ریاست اتر پردیش کے قصبے فرید پور میں گوگل میپ کے بتائے گئے راستے پر سفر والی گاڑی زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

بھارتی تشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) کا استعمال کرتے ہوئے بریلی سے داتا گنج جانے والی کار ضلع فرید پور میں 50 فٹ کی بلندی سے ایک خستہ حال پل سے دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں دو بھائی اور ایک نوجوان ہلاک ہوئے۔

دنیا بھر میں عام طور پر گوگل میپ کو سفر کے لیے بہترین رہبر مانا جاتا ہے، لوگ گوگل میپ کے ذریعے راستوں کے حوالے سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، تاہم بھارت میں گوگل کے بتائے گئے راستے پر چلنے سے 3 افراد اپنی جان گوا بیٹھے۔

گاؤں والوں کی اطلاع پر رام گنگا دریا سے تباہ حال گاڑی کو نکالا گیا جس میں سوار 3 افراد ہلاک ہو چکے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں دو بھائی بھی شامل ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر اشوتوش شیوم کا کہنا تھا کہ اس سال کے اوائل میں سیلاب کی وجہ سے پل کا اگلا حصہ دریا میں گرگیا تھا تاہم یہ تبدیلی جی پی ایس میں اپڈیٹ نہیں ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ڈرائیور کو اندازہ نہیں ہوا اور وہ پل سے نیچے جاگرے۔

اہلخانہ کے مطابق نوجوان گوگل میپ کی رہنمائی میں سفر کر رہے تھے، جی پی ایس نے پُل کا راستہ کلیئر دکھایا لیکن آگے جا کر پُل موجود نہیں تھا، انتظامیہ نے زیر تعمیر پل پر کوئی رکاوٹ لگائی ہوتی تو افسوس ناک حادثہ پیش نہ آتا۔

پولیس کے مطابق حادثے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ اہلخانہ نے انتظامیہ کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اشوتوش شیوم کا کہنا تھا کہ ’زیر تعمیر پل پر حفاظتی باڑ یا خطرے کا نشان نہ ہونے کی وجہ سے یہ مہلک حادثہ پیش آیا۔‘

ہلاک ہونے والے دو مسافروں کی شناخت امیت اور وویک کمار کے نام سے ہوئی ہے جو فرخ آباد کے رہائشی ہیں جبکہ پولیس تیسرے مقتول کی شناخت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔