کُرم جل رہا ہے، 3 دن میں 80 لوگ قتل ہوگئے، حکومت خیبرپختوںخوا لاپتا ہے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کُرم میں امن وامان کی مخدوش صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا ضلع کُرم جل رہا ہے، 3 دن میں 80 لوگ قتل ہوگئے لیکن صوبائی حکومت لاپتا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق بلاول بھٹو نے واضح کر دیا کہ امن وامان کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں پی ٹی آئی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی مذمت کرتے ہیں، مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پیپلز پارٹی اپنا کردار ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3 خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں، گزشتہ روز جھڑپوں میں شدت آگئی تھی، فائرنگ کے واقعات میں مزید 18 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے تنازعات کے خاتمے کے لیے کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔
آفتاب عالم کا کہنا تھا کہ کُرم میں سب سے بڑا مسلئہ اراضی تنازعات کا ہے، کُرم تنازعات کے حل کے لیے اعلی سطح کمیشن قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ کُرم میں رونما ہونے والے تمام واقعات پر رپورٹ بنا کر وزیر اعلی اور دیگر اعلی حکام کو پیش کریں گے، اس سے قبل جتنے کمیشن اور کمیٹیاں بنائی گئیں تھیں وہ کسی نہ کسی ایک فریق کو قبول نہیں ہوتی تھیں۔
مزید کہنا تھا کہ اس دفعہ فریقین کی مرضی کے مطابق کمیشن بنائیں گے، جو سب کو قابل قبول ہوگا۔
آج حکومت خیبر پختونخوا کے وفد نے ضلع کرم میں 2 گروہوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات کو روکنے کے لیے قبائلی رہنماؤں سے ملاقات کی۔