دنیا

348 ارب ڈالر کے اثاثے : ایلون مسک دنیا کی تاریخ کے امیر ترین انسان بن گئے

ٹیکنالوجی ’ ٹائی کون ‘ کے اثاثوں میں محض 20 روز کے دوران 70 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، بھارتی اخبار کی رپورٹ

ایلون مسک کے اثاثوں کی مالیت آسمان کی بلندیوں کو چھوتی ہوئی 348 ارب ڈالر تک جاپہنچی ہے جس کی بدولت وہ دنیا کی تاریخ کے امیر ترین انسان بن گئے ہیں۔ امریکا کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح اور ٹرمپ انتظامیہ میں ایلون مسک کو حکومتی کارکردگی کے محکمے میں اہم عہدہ ملنے کے بعد ایلون مسک کی الیکٹرک ( توانائی سے چلنے والی) کاریں بنانے والی کمپنی ’ ٹیسلا ’ اور مسک کی اے آئی کمپنی ایکس اے آئی (XAI ) کے اثاثوں کی مالیت میں خاصا اضافہ ہوا ہے جس کی بدولت ان کی مجموعی ’ دولت ’ کی مالیت بھی بڑھ چکی ہے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس وقت ایلون مسک دنیا کی تاریخ کے امیر ترین فرد بن چکے ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت محض 20 روز کے دوران 70 ارب ڈالر بڑھ چکی ہے۔

ایلون مسک کے اثاثوں کی خالص مالیت 334.3 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ چکی ہے جس کی بدولت وہ دنیا کے امیر ترین فرد بننے میں کامیاب ہوئے ہیں، ان کی کمپنی ٹیسلا کے اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی مالیت میں زبردست اضافہ ہوا، یہ پیش رفت امریکا کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد دیکھنے میں آئی ہے۔

ایلون مسک کے ڈونلڈ ٹرمپ سے قریبی تعلقات اور نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے متوقع ڈی ریگولیشنز کے پیش نظر سرمایہ کاروں کا ٹیسلا پر اعتماد بڑھا، بالخصوص ٹیسلا کی جانب سے خود کار ڈرئیونگ ٹیکنالوجی نے سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یکم جون 2023 کو ایلون مسک کے اثاثوں کی مالیت ایک کھرب 92 ارب ڈالر کی سطح پر تھی، اس موقع پر انہوں نے لگژری مصنوعات بنانے والے گروپ ایل وی ایم ایچ لوئی وٹان موئت ہینیسے کے چیف ایگزیکٹو برنارڈ آرناولٹ سے دنیا کے امیر ترین فرد رہنے کا اعزاز چھین کر اپنے نام کیا تھا۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ کے گزشتہ 17 ماہ کے دوران ایلون مسک کی مجموعی دولت میں ایک کھرب 60 ارب ڈالر تک کا حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔

ایلون مسک دنیا بھر میں مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ ایکس ’ ( سابق نام ٹوئٹر) کے مالک بھی ہیں، اس کے علاوہ ان کی ٹیکنالوجی اور خلائی سیٹلائٹس کے شعبے میں بھی بھاری سرمایہ کاری موجود ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایلون کی خلائی کمپنی ’ اسپیس ایکس ’ دنیا بھر کے فعال 62 فیصد سیٹلائٹس کو کنٹرول کرتی ہے۔