پاکستان

امید ہے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں جلد پیشرفت ہوگی، رؤف حسن کا دعویٰ

جن سے مذاکرات ہو رہے ہیں ان کے نام نہیں بتا سکتا، اگر ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے ہوجاتے ہیں تو حکومت نہیں رہے گی، رہنما پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما رؤف حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہو رہے ہیں، بات آگے بڑھ رہی تھی، تاہم مذاکرات میں ابھی تعطل آیا ہے، اُمید ہے جلد پیش رفت ہوگی۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’’خبر سے خبر وِد نادیہ مرزا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے کہا کہ جن سے مذاکرات ہو رہے ہیں ان کے نام نہیں بتا سکتا، حکومت نہیں چاہتی کہ ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہوں کیونکہ انہیں پتا ہے مذاکرات کامیاب ہوگئے تو حکومت نہیں رہے گی۔

پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، مذاکرات ان سے ہی ہوں گے جن کے پاس کچھ دینے کو ہے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات ناگزیر ہیں۔

احتجاج مؤخر کرنے کے حوالے سے سوال پر رؤف حسن نے کہا کہ مذاکرات کے دوران کوئی ’بریک تھرو‘ ملتا ہے تو حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی ذمہ داری دی ہے۔

علیمہ خان کا اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر بانی پی ٹی آئی کے پاس آئے تھے، دونوں رہنماؤں نے احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔

علیمہ خان نے بتایا تھا کہ بیرسٹر گوہر اور علی امین نےاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی اجازت مانگی، جس پر عمران خان بانی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ دروازے کھلے رکھتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جمعرات تک مذاکرات کا وقت دیا تھا، اگر چوری شدہ مینڈیٹ واپس مل جاتا ہے، تو پھر 24نومبر کا احتجاج جشن میں تبدیل ہو جائے گا۔