دنیا

دنیا کی طویل القامت اور پست قد خاتون کی پہلی بارملاقات

برطانوی دارالحکومت لندن میں دونوں کے درمیان ہونے والی پہلی ملاقات میں دونوں خواتین نے نہ صرف ایک ساتھ تصاویر اور ویڈیوز بنوائیں بلکہ ایک ساتھ اچھا وقت بھی گزارا۔

گنیز ورلڈ آف ریکارڈ رکھنے والی دنیا کی طویل القامت ترکیہ کی خاتون نے دنیا کی پست ترین قد کی بھارتی خاتون سے پہلی بار برطانیہ میں ملاقات کی، جس کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں۔

گنیز ورلڈ آف ریکارڈ کی جانب سے دونوں خواتین کی ملاقات کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

برطانوی دارالحکومت لندن میں دونوں کے درمیان ہونے والی پہلی ملاقات میں دونوں خواتین نے نہ صرف ایک ساتھ تصاویر اور ویڈیوز بنوائیں بلکہ ایک ساتھ اچھا وقت بھی گزارا۔

دنیا کی طویل القامت ترکیہ کی 27 سالہ خاتون رومیسا گولگی کا قد 7 فٹ 7 انچ جب کہ بھارت کی پست قد 30 سالہ خاتون جیوتی ایمگی کا قد 2 فٹ 7 انچ ہے۔

دونوں خواتین کے قد میں 5 فٹ کا فرق ہے جو کہ ایک عام قسم کے آدمی کا قد ہوتا ہے۔

دنیا کی طویل القامت خاتون نہ صرف ویب ڈیزائنر بلکہ پبلک اسپیکر اور ترکیہ کی معروف شخصیت بھی ہیں۔

رومیسا گولگی دنیا کی 27 ویں ایسی شخصیت بھی ہیں جنہیں ویور سنڈروم نامی انتہائی کم ہونے والی بیماری بھی ہے، جس کے شکار افراد کی جسامت بے ترتیب ہوتی ہے اور ان کی آواز میں بھی نمایاں فرق ہوتا ہے جب کہ ان کے خدوخال بھی مختلف ہوتے ہیں۔

اسی طرح پست ترین خاتون جیوتی ایمگی بھی نہ سوشل اور میڈیا اسٹار ہیں بلکہ وہ بھارت کی معروف ترین خواتین میں سے ایک ہیں۔

جیوتی ایمگی بھی ایکونڈروپلازیا نامی بیماری میں مبتلا ہے جو کہ پیدائش سے قبل ماں کے پیٹ میں ہی بچے کو متاثر کرتی ہے، اس بیماری میں مبتلا افراد کا قد نہیں بڑھتا جب کہ ان میں دیگر پیچیدگیاں بھی ہوتی ہیں۔

گنیز ورلڈ آف ریکارڈ نے ترکیہ کی رومیسا گولگی کو 2021 میں دنیا کی زندہ طویل القامت خاتون کا سرٹیفکیٹ دیا تھا جب کہ بھارت کی جیوتی الگی کو 2011 میں زندہ پست قد خاتون کا اعزاز دیا گیا تھا۔

دونوں خواتین کی پہلی ملاقات کی تصاویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئیں اور صارفین نے دونوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

بیٹی صاحبہ کو 8 ماہ سے نہیں دیکھا، نشو بیگم آبدیدہ ہوگئیں

غیر ازدواجی تعلقات چلانے ہوتے تو شادی نہ کرتی، مدیحہ افتخار

شان شاہد کو نہانے کے دوران شرٹ کے بغیر تصاویر شیئر کرنے پر تنقید کا سامنا