پاکستان

الیکشن کمیشن نے (ن) لیگ کے منحرف رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کردیا

عادل بازئی این اے 262 کوئٹہ ون سے آزاد حیثیت میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے تھے، بجٹ سیشن میں پارٹی پالیسی سے انحراف کیا تھا

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن عادل خان بازئی کی نااہلی کے لیے ارسال کردہ ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا، قومی اسمبلی میں این اے 262 کوئٹہ ون کی نشست کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔

عادل بازئی نے 8 فروری کو منعقدہ انتخابات میں آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی تھی، عادل بازئی نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے عادل خان بازئی کی نااہلی کا ریفرنس اسپیکر ایاز صادق کو بھجوایا تھا جس میں آرٹیکل 63 اے کے تحت عادل خان بازئی کی نشست کو خالی دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

بعدازاں اسپیکر ایاز صادق نے مزید کارروائی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کیا تھا جس نے آج ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے عادل خان بازئی کو ڈی سیٹ کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں این اے 262 کوئٹہ ون کی نشست کو خالی قرار دے دیاہے۔

قانون کے مطابق ایک آزاد امیدوار الیکشن کمیشن میں وفاداری کا حلف نامہ جمع کرانے کے بعد پارٹی نہیں بدل سکتا، اس کے باوجود عادل بازئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے ارکان کا ساتھ دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 12 نومبر کو عادل بازئی کی نااہلی کے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے خصوصی سیکریٹری نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو خط تحریر کیاتھا جس میں بتایا گیا تھا کہ رکن قومی اسمبلی عادل بازئی نے پارٹی قیادت کے احکامات کی خلاف ورزی کی۔

عادل بازئی کے خلاف الیکشن کمیشن کو ریفرنس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے آرٹیکل 63 اے کے تحت ارسال کیاگیاتھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے نااہل قرار دینے اور ڈی سیٹ ہونے کی درخواست کی ایک رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عادل بازئی نے رپورٹ کو دوبارہ پوسٹ کیا اور اپنی پوسٹ پر ہنسنے والے ایموجی کا کیپشن بنایاتھا۔