فرحان علی آغا نے ارشد ندیم کی زندگی پر ممکنہ فلم پر لب کشائی کردی
سینیئر اداکار فرحان علی آغا نے ایتھلیٹ ارشد ندیم کی زندگی پر ممکنہ طور پر مستقبل میں بننے والی فلم پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب انہیں کام کی پیش کش ہوگی تو وہ اس وقت مذکورہ فلم میں کام کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔
فرحان علی آغا حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے ذاتی زندگی، شوبز کیریئر اور ارشد ندیم کی زندگی پر بننے والی ممکنہ فلم پر بھی بات کی۔
فلم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فرحان علی آغا نے کہا کہ انہوں نے ایتھلیٹ کی زندگی پر ممکنہ طور پر بنائی جانے والی فلم میں کام کی خواہش کا اظہار نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے صرف اپنی فٹنیس ویڈیو کو شیئر کیا تھا، جس پر لوگوں نے انہیں اسکرین کا ارشد ندیم قرار دیا۔
اداکار نے کہا کہ انہوں نے نیزہ نہیں پھینکا تھا بلکہ ان کی طرف فلم کا نیزہ پھینکا گیا، انہیں فلم کے حوالے سے کوئی آئیڈیا نہیں۔
فرحان علی آغا کے مطابق ارشد ندیم کے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد جب انہوں نے اپنی فٹنیس ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تو صارفین ان کا موازنہ ایتھلیٹ سے کرنے لگے اور انہیں ان کے پڑوسی بھی واٹس ایپ ارشد ندیم کی فلم میں کام کرنے کی افواہیں کی خبریں شیئر کرتے رہے۔
سینیئر اداکار نے کہا کہ ابھی تک انہیں ارشد ندیم کی زندگی پر بننے والی ممکنہ فلم کے حوالے سے کسی چیز کا علم نہیں۔
فرحان علی آغا نے تسلیم کیا کہ وہ زائد العمر ہیں، اگر ارشد ندیم کے لیے کسی کم عمر اداکار کو کاسٹ کیا جائے تو اچھا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ارشد ندیم کی زندگی پر فلم بنائے جانے یا نہ بننے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے اور اس میں کام کرنے کے حوالے سے بھی تبصرے کرنا وقت سے پہلے کی بات ہے۔فرحان علی آغا کا کہنا تھا کہ جب ارشد ندیم کی زندگی پر فلم بنائی جائے گی اور ان سے اس میں کام کرنے کے لیے پوچھا جانے لگے گا تو وہ اس وقت ہی کام کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ویسے بھی اپنے کیریئر کے حوالے سے اس وقت ہی فیصلہ کرتے ہیں جب انہیں کسی کام کی پیش کش ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ اگست میں فرحان علی آغا کی فٹنیس ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں فلم میں ارشد ندیم کا کردار ادا کرنے کے لیے پہلی پسند قرار دیا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ارشد ندیم کی زندگی پر فلم بنانے کے مطالبے اگست میں اس وقت کیے جانے لگے جب ایتھلیٹ نے پیرس اولمپکس میں تقریبا 40 سال بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ارشد ندیم نے نیزہ بازی کے مقابلے میں بھارتی حریف سمیت دیگر کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا تھا، جس کے بعد ان کی زندگی پر فلم بنائے جانے کے مطالبے بھی کیے جانے لگے۔