لائف اسٹائل

ماہرہ خان ہیروئن اور ہمایوں سعید ہیرو نہیں، فردوس جمال

ہیروئن ایسی ہوتی ہے، جسے دیکھ کر نوجوان لڑکوں کے دل میں ہلچل پیدا ہو جب کہ ماہرہ خان کو دیکھ کر ایسا نہیں ہوتا، سینیئر اداکار

سینیئر اداکار فردوس جمال نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ’سپر اسٹار‘ اداکارہ ماہرہ خان ہیروئن جب کہ ’جوانی پھر نہیں آنی‘ اداکار ہمایوں سعید ہیرو نہیں۔

فردوس جمال نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

اسی پوڈکاسٹ میں انہوں نے ہمایوں سعید اور ماہرہ خان پر ماضی میں کی جانے والی اپنی تنقید پر بھی بات کی اور کہا کہ انہوں نے کسی پر تنقید نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دلیل دی کہ پاکستان میں عام طور پر ہیرو اور ہیروئن کو کم عمر سمجھا جاتا ہے، یہ تصور کیا جاتا ہے کہ ہیروئن کی عمر 16 سے 18 سال تک ہوگی، زیادہ سے زیادہ 20 سال کی لڑکی کو ہیروئن سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ماہرہ خان ’ٹین ایجر‘ ہیں؟ اگر نہیں تو پھر اسے ہیروئن کیسے کہا اور سمجھا جا رہا ہے؟

فردوس جمال کا کہنا تھا کہ ہیروئن ایسی ہوتی ہے، جسے دیکھ کر نوجوان لڑکوں کے دل میں ہلچل پیدا ہو جب کہ ماہرہ خان کو دیکھ کر ایسا نہیں ہوتا۔

اداکار کے مطابق ماہرہ خان میچوئر خاتون ہیں، ان کی عمر زیادہ ہے، وہ دیکھنے والوں کو کیسے لبھائیں گی؟ البتہ بڑی عمر کے مرد انہیں دیکھتے ہوں گے۔

فردوس جمال نے اسی معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ماہرہ خان اچھی اداکارہ ہوں، ان کے خدوخال بھی اچھے ہیں، ان میں ٹیلنٹ بھی ہوگا لیکن وہ کسی طرح ہیروئن نہیں دکھتیں، وہ انہیں ہیروئن نہیں مانتے۔

اسی طرح فردوس جمال نے ہمایوں سعید کو بھی ہیرو ماننے سے انکار کیا اور کہا کہ ہیرو بڑا معصوم ہوتا ہے، جس کے اسکرین پر آنے کے بعد لوگوں کی نظریں ان سے نہیں ہٹتیں لیکن ہمایوں سعید کے وقت ایسا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیرو بھی کم عمر ہوتا ہے جو کہ معصوم بھی ہو لیکن ہمایوں سعید ایسے نہیں، اس لیے وہ انہیں ہیرو نہیں سمجھتے۔

انہوں نے دلیل دی کہ جیسے کم عمر بچے کو دیکھنے والے افراد اس سے نظریں نہیں ہٹا پاتے، اسی طرح ہیرو کو اسکرین پر آنے کے بعد لوگ اس سے نظر نہیں ہٹا پاتے لیکن ہمایوں سعید کے وقت ایسا نہیں ہوتا۔

فردوس جمال نے کہا کہ ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کو اپنی شخصیت اور عمر کے حساب سے کردار ادا کرنے چاہیے، انہیں خود بھی یہ احساس ہو کہ ان پر کس طرح کے کردار اچھے لگتے ہیں۔

اسی پر فردوس جمال نے مزید کہا کہ ہدایت کار دونوں کو اس لیے کاسٹ کرتے ہیں، کیوں کہ ہدایت کاروں کو ’اسٹارز‘ چاہیے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اسٹارز‘ اور ’اداکار‘ میں فرق ہوتا ہے، اسٹارز کو کاسٹ کرنے سے ہدایت کاروں کو محنت نہیں کرنی پڑتی اور منصوبہ کامیاب ہوجاتا ہے۔

خیال رہے کہ فردوس جمال پہلے بھی ہمایوں سعید اور ماہرہ خان پر تنقید کر چکے ہیں اور انہیں زائد العمر قرار دے چکے ہیں۔

فردوس جمال کا کہنا ہے کہ ماہرہ خان زائد العمر ہیں، اس لیے انہیں والدہ کے کردار ادا کرنے چاہئیں جب کہ ہمایوں سعید بھی ہیرو کے طور کام نہ کریں۔

فردوس جمال کو ماہرہ خان اور ہمایوں سعید پر تنقید کرنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے۔

’ماہرہ خان نہ تو اچھی اداکارہ ہیں، نہ وہ ہیروئن بننے کے قابل ہیں‘

یہ نہیں کہا تھا ماہرہ خان ’بوڑھی‘ ہوچکیں، کہا تھا وہ ہیروئن اچھی نہیں لگتیں، فردوس جمال

فردوس جمال کی ایک بار پھر ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی اداکاری پر تنقید