فیکٹ چیک: عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی ویڈیو پرانی ہے، 24 نومبر کے احتجاج سے تعلق نہیں
17 نومبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منسوب متعدد اکاؤنٹس نے مایہ ناز پاکستانی گلوگار عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ لوگوں سے پارٹی کے 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج میں شرکت کی درخواست کر رہے ہیں، تاہم یہ ویڈیو مارچ 2022 کی ہے۔
آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے ویڈیو کے کونٹینٹ کا جائزہ لینے کے بعد اسے غلط قرار دیا۔
اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے، آئی ویریفائی پاکستان نے عطااللہ عیسیٰ خیلوی کی وائرل ویڈیو کی تحقیقات کے لیے ریوریس سرچ امیج کیا۔
دعویٰ
17 نومبر کو ڈجیٹل میڈیا پلیٹ فارم نیا پاکستان نے عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی ایک ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کی کہ ’ پاکستان کی خاطر اور عمران خان کی خاطر باہر نکلو۔’
اس ویڈیو میں، عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کو یہ کہتا ہوئے سنا جاسکتا ہے ’ پاکستان کی خاطر نکلو، اپنے لیڈر عمران خان کی خاطر نکلو، اگر ہم نے اس موقع کو ضائع کیا، ہماری آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے، اللہ آپ کی اور اس سزمین کی حفاظت کرے۔’
ویڈیو کو ایک لاکھ 85 ہزار دفعہ دیکھا گیا جبکہ اسے 13 ہزار دفعہ شیئر کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے جمشید دستی نے اس ویڈیو کو مذکورہ کیپشن کے ساتھ شیئر کیا، ان کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو کو 34 ہزار دفعہ دیکھا گیا اور 2 ہزار ایک سو دفعہ شیئر کیا گیا۔
اس ویڈیو کو اسی کیپشن کے ساتھ بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے شیئر کیا گیا جبکہ کچھ پی ٹی آئی اکاؤنٹس نے بھی کیپشن اور ویڈیو کو شیئر کیا۔
اسی طرح، پی ٹی آئی کے مخالفین نے ویڈیو کو ایک مختلف انداز میں شیئر کیا، ایک صارف جو بظاہر اپنی پوسٹس سے پی ٹی آئی کا مخالف لگ رہا تھا، اس نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر 18 نومبر کو گلوکار کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں صارف نے لوگوں کو اسے غور سے سننے کی تلقین کی۔
اس ویڈیو میں، عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، ’ قاسم اور سلیمان کے لیے نکلو، ٹیریان کے لیے نکلو، ہم اتنے بے شرم نہیں ہیں کہ اپنے بچوں کو سڑکوں پر مرنے کے لیے بھیجیں جبکہ عمران خان کے یہودی بچے برطانیہ میں عیش کی زندگی گزاریں، آپ کو شرم آنی چاہیے عمران خان، لاشوں کی سیاست کرنا چھوڑ دو، پاکستان زندہ باد۔’
اس پوسٹ کو 25 ہزار 600 دفعہ دیکھا گیا جبکہ اسے معروف گلوکار اور برابری پارٹی پاکستان کے چیئرمین جواد احمد نے بھی شیئر کیا جس کو 64 ہزار ایک سو لوگوں نے دیکھا۔
ویڈیو کے وائرل ہونے اور لوگوں کی عمران خان کی طرف سے احتجاج کی کال میں دلچسپی کی وجہ سے اسے فیکٹ چیک کیا گیا تاکہ گلوکار کی جانب سے ایک ہی ویڈیو کے مختلف پیغامات کے ساتھ دو ورژنز کی جانچ کی جاسکے۔
طریقہ کار
ویڈیو سے اسکرین شاٹس لینے کے بعد ان تصاویر پر ریورس سرچ امیج کی گئی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ ویڈیو 2022 کی ہے۔
عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی جانب سے ویڈیو 26 مارچ 2022 کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لگائی گئی تھی، ویڈیو کا متن یہ ہے،’ عطااللہ عیسیٰ خیلوی کی جانب سے آپ سب سے ایک درخواست کی جاتی ہے، 27 مارچ کو اسلام آباد کے لیے نکلیں، پاکستان کی خاطر اور اپنے لیڈر عمران خان کی خاطر نکلو، اگر ہم نے یہ موقع ضائع کیا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، اللہ ہماری اور اس سرزمین کی حفاظت کرے۔’
یہ ویڈیو اس موقع کی ہے جب عدم اعتماد سے قبل عمران خان کی جانب سے مبینہ طور پر ان کی حکومت کے خلاف ایک غیر ملکی سازش کا الزام لگایا گیا تھا اور عطااللہ عیسیٰ خیلوی کی جانب سے لوگوں کو 27 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والی ریلی میں شرکت کی درخواست کی جارہی تھی۔
اصلی ویڈیو سے موازنہ کرنے کے بعد یہ دیکھا گیا کہ پی ٹی آئی سے منسوب اکاؤنٹس کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں 27 مارچ کے ذکر کو ہٹا دیا گیا ہے۔
مزید تحقیقات کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی کہ 20 جون 2023 کو ویب سائٹ پاکستانی ڈیلی کی جانب سے ایک آرٹیکل اس عنوان سے لکھا گیا کہ ’ میں نے عمران خان کے لیے ترانے لکھے، لیکن اب میں شرمندہ ہو، عطااللہ عیسیٰ خیلوی۔’
دوسری جانب رپورٹ کے مطابق، عطااللہ عیسیٰ خیلوی کا کہنا تھا کہ ماضی میں انہوں نے پی ٹی آئی کی حمایت کی اور ان کے لیے ترانے لکھے لیکن 9 مئی کے بعد انہوں نے خود کو پارٹی سے علیحدہ کر لیا ہے اور انہوں نے اس واقعے کی مذمت بھی کی تھی۔
اس وجہ سے وہ لوگوں کو 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج میں ویڈیو پیغام میں شرکت کی درخواست نہیں کر سکتے کیونکہ انہوں نے پی ٹی آئی سے کنارہ کشی کرلی ہے۔
دوسری طرف وہ ویڈیو جس میں گلوکار کی جانب سے عمران خان پر تنقید کی جارہی ہے وہ ڈب ہے اور اس میں موجود آڈیو ان کی آواز سے نہیں ملتی، ویڈیو میں دو سے چار سیکنڈ کے دوران یہ واضح ہورہا ہے، جہاں گلوگار کی جانب سے ہونٹوں کی جنبش نہ ہونے کے باوجود آڈیو جاری ہے۔
دعویٰ کی جانچ پڑتال کا نتیجہ: گمراہ کن
اس لیے یہ دعویٰ کہ عطا اللہ عیسیٰ خیلوی نے ویڈیو جاری میں پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج میں شرکت کی درخواست کی غلط ہے کیونکہ یہ ویڈیو مارچ 2022 کی ہے۔
عطا عیسیٰ خیلوی کی اصلی ویڈیو میں 27 مارچ کی تاریخ کے حوالے سے لکھا گیا ہے اور ویڈیو سے تاریخ کو ایڈٹ کرنے سے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہوسکتے ہیں کہ گلوکار اب بھی پارٹی کی حمایت کرتے ہیں جبکہ انہوں نے پارٹی سے دوری اختیار کرلی ہے۔
اسی طرح، ویڈیو کا ایک اور ورژن جس میں عمران خان اور پی ٹی آئی پر تنقید کی جارہی ہے، جعلی ہے اور اس میں اصلی آڈیو کو مختلف آواز کے ساتھ تبدیل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج آپ لوگوں کی پی ٹی آئی سے وفاداری کا امتحان ہے، ہمارا ہدف عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا ہے اور ہم ان کے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔