لائف اسٹائل

بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کش کی باتوں پر مجھے جھوٹا کہا گیا، عمران عباس

پاکستانی عوام اور صحافیوں نے بھارت کے ایسے صحافیوں کی بات پر یقین کرکے مجھے جھوٹا سمجھا، جن پر بھارت میں پابندی ہے، کیوں کہ وہ جھوٹ بولتے ہیں، اداکار

مقبول اداکار عمران عباس نے شکوہ کیا ہے کہ انہیں متعدد بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کی باتیں بتانے پر جھوٹا کہا گیا، ان پر تنقید کی گئی جب کہ انہوں نے ایک لفظ بھی جھوٹ نہیں بولا۔

عمران عباس نے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب انہوں نے کہا تھا کہ انہیں ’ہیرا منڈی‘ ویب سیریز میں کاسٹ کرنے کی بات ہوئی تھی تو انہیں جھوٹا کہا گیا لیکن بعد میں سنجے لیلیٰ بھنسالی نے خود کہا کہ انہوں نے عمران عباس سمیت دیگر پاکستانی فنکاروں کو کاسٹ کرنے کا سوچا تھا۔

عمران عباس نے کہا کہ انہوں نے مختلف نیشنل ٹی وی چینلز کے انٹرویوز میں بتایا تھا کہ انہیں متعدد دیگر بولی وڈ فلموں میں بھی کام کی پیش کش ہوئی، جن میں وہ کام نہیں کر سکے تو انہیں جھوٹا سمجھا گیا، ان پر تنقید کی گئی، ان کا مذاق اڑایا گیا۔

اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور صحافیوں نے بھارت کے ایسے صحافیوں کی بات پر یقین کرکے مجھے جھوٹا سمجھا، جن پر بھارت میں پابندی ہے، کیوں کہ وہ جھوٹ بولتے ہیں۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کی بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کش کی باتوں کو بھارتی صحافیوں کے کہنے پر جھوٹا سمجھا اور کہا گیا۔

عمران عباس کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 20 سال سے شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں اور وہ متعدد بھارتی فلموں میں کام بھی کر چکے ہیں، وہ کیوں کسی معاملے پر ٹی وی پر بیٹھ کر جھوٹ بولیں گے؟

انہوں نے کہا کہ سنجے لیلیٰ بھنسالی، راجو ہیرانی اور دیگر فلم ساز بڑی شخصیات ہیں، وہ ان کے نام پر کیسے اور کیوں جھوٹ بولیں گے؟

عمران عباس نے واضح کیا کہ انہوں نے ہمیشہ یہ بات کی ہے کہ انہیں متعدد بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی جب کہ انہوں نے کبھی ایسا نہیں کہا کہ انہوں نے پیش کش کو مسترد کیا۔

اداکار کے مطابق انہیں جن جن فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی، وہ ان میں کام کرنا چاہتے تھے لیکن حالات کی وجہ سے وہ ان میں کام نہیں کر سکے، ایسا نہیں تھا کہ انہوں نے کام کرنے سے انکار کیا۔

عمران عباس کے مطابق انہیں نہ صرف ہیرا منڈی ویب سیریز بلکہ ’عاشقی 2‘ میں بھی کام کی پیش کش ہوئی تھی اور وہ اس میں کام بھی کرنا چاہتے تھے لیکن اس وقت وہ اکشے کمار کی پروڈکشن میں بننے والی دوسری فلم میں کام کر رہے تھے، اس لیے وہ معاہدے کے مطابق دوسری جگہ کام نہیں کرسکتے تھے، اس لیے مذکورہ فلم میں کام نہیں کر سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی طرح سنجے لیلیٰ بھنسالی نے انہیں 2010 میں ریلیز ہونے والی فلم ’گزارش‘ میں بھی کام کی پیش کش کی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ اس میں بھی کام نہیں کر سکے۔

عمران عباس کا کہنا تھا کہ انہیں عامر خان کی سپر ہٹ فلم ’پی کے‘ میں بھی کام کی پیش کش ہوئی تھی اور انہیں سشانت سنگھ راجپوت کے کردار ’سرفراز‘ کی پیش کش ہوئی تھی لیکن وہ مذکورہ فلم میں بھی کام نہیں کر سکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کش کی باتوں کو گاؤں و دیہات میں بیٹھے لوگوں نے بھی جھوٹ قرار دیا اور ان پر یقین نہیں کیا گیا، جس پر انہیں دکھ اور افسوس بھی ہوا۔

عمران عباس کا بولی وڈ فلم ’عاشقی 2‘ میں اداکاری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار

میرے سب سے اچھے دوست بھارت میں ہی ہیں، عمران عباس

امیشا پٹیل نے عمران عباس سے تعلقات پر وضاحت کردی