پاکستان

عمران خان کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت دینے کی استدعا مسترد

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے عمران خان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاق نے مقدمات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردی۔

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت دینے کی استدعا مسترد کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے سابق وزیر اعظم کی ہمشیرہ نورین نیازی کی دائر درخواست پر سماعت کی۔

عدالت کو آگاہ کیا گیا بانی پی ٹی آئی پر اسلام آباد میں 62 اور پنجاب میں 54 مقدمات درج ہیں، درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت فراہم کی جائے۔

دوران سماعت محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاق کی جانب سے بانی پی ٹی آئی پر مقدمات کی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی بھی مقدمہ درج نہیں ہے۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد پولیس نے 62 کیسز درج کر رکھے ہیں۔

حکومت پنجاب کے وکیل نے بتایا کہ صوبے کی حدود میں 54 مقدمات بانی کے خلاف درج ہیں۔

دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی تمام مقدمات میں عبوری ضمانت دینےکی استدعا مسترد کردی اور قرار دیا کہ ملزم کا ضمانت قبل از گرفتاری میں عدالت کے روبرو پیش ہونا ضروری ہے، اس کے ساتھ ہی عدالت نے تمام رپورٹس کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔

عمران خان کی بہن نورین نیازی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں آئے روز مقدمات میں ملوث کیا جاتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ متعلقہ حکام سے درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور عمران خان کو کسی بھی نامعلوم مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔