پاکستان

چیئرمین ایف بی آر سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

اصلاحات کا مقصد محصولات میں اضافہ کرنا اور ٹیکس قوانین پر عملدرآمد میں آسانی پیدا کرنا ہے، راشد محمود لنگڑیال

چیئر مین وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین حسین نے ملاقات میں ملک میں محصولات بڑھانے کی کوششوں میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان ریزز ریونیو پروجیکٹ کو ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان سے ہم آہنگ کرنے سے متعلق گفتگو ہوئی۔

راشد محمود لنگڑیال نے ایف بی آر کی تبدیلی کے لیے حکومت کے وژن پر بریفنگ دی اور اس بات پر زور دیا کہ اصلاحات کا مقصد محصولات میں اضافہ کرنا اور ٹیکس قوانین پر عملدرآمد میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے ٹیکس کمپلائنس میں خلا کو پر کرنے کے لیے اہم اصلاحاتی شعبوں پر روشنی ڈالی، جن میں ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات، انسانی وسائل کی صلاحیت میں اضافہ، انسداد سمگلنگ کے اقدامات اور زیادہ جامع ٹیکس انتظامی اصلاحات شامل ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے ورلڈ بینک کی ٹیم سے اصلاحاتی اقدامات کے لیے مزید معاونت کی درخواست کی، جن میں ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کا قیام، سپلائی چین کی ڈیجیٹلائزیشن اور ان اقدامات کے لیے ضروری فزیبلٹی اسٹڈیز شامل ہیں۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں محصولات بڑھانے کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا اور اعادہ کیا کہ دونوں ٹیمیں پاکستان ریونیو پروگرام کے تحت ایف بی آر کی تبدیلی کے منصوبے کی سرگرمیوں میں معاونت کے لیے مل کر کام کریں گی۔

واضح رہے کہ ایف بی آر میں ہونے والی اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ،آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ایف بی آر کاروبار میں آسانیوں کی فراہمی اور اسے ترقی دینے کے لیے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنانے کے لیے بھی کام کررہا ہے۔