سردیوں میں مادہ ساتھی کی تلاش میں شیر کا 300 کلو میٹر کا سفر
پڑوسی ملک بھارت میں سردیوں کی وجہ سے مادہ ساتھی کی تلاش میں نر شیر کی جانب سے 300 کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے واقعے نے جنگلی حیات کے حکام کو بھی پریشان کردیا۔
بھارتی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق ’جونی‘ نام کے شیر نے ریاست مہاراشٹر کے جانوروں کے لیے بنائی گئی محفوظ جگہ سے شیرنی کی تلاش میں سفر کیا۔
شیر نے گزشتہ ماہ اکتوبر میں اپنی جگہ سے سفر کا آغاز کیا تھا اور نومبر کے وسط تک وہ ریاست تلنگانہ کے متعدد اضلاع کا سفر کرکے حیدرآباد دکھن سے بھی آگے چلا گیا۔
شیر کے سفر کو جنگلی حیات کے ماہرین نے مانیٹر کیا اور اس کا پیچھا کرتے رہے، ساتھ ہی وہ ہر ضلاع کے حکام اور عوام کو بھی شیر کے راستے میں آنے سے گریز کرنے کی ہدایات کرتے رہے۔
مجموعی طور پر شیر نے نومبر کے وسط تک 300 کلو میٹر کا سفر طے کرکے مہاراشٹر سے تلنگانہ تک کا سفر کیا، تاہم وائلڈ لائف حکام کے مطابق ممکنہ طور پر شیر مزید سفر کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے، کیوں کہ تاحال انہیں ساتھی نہیں ملا۔
حکام کا کہنا تھا کہ عام طور پر نر شیر سردیوں میں ساتھی کی تلاش کے لیے بے تاب رہتے ہیں، وہ اپنی جبلت سے مجبور ہوکر سردیوں کے آغاز میں ہی ساتھیوں کی تلاش شروع کرنے لگتے ہیں۔
جنگلی حیات کے عہدیداروں کے مطابق نر شیر 100 کلو میٹر کے فاصلے تک شیرنی کی خوشبو اور موجودگی کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ مادہ شیر بھی سردیوں میں نر ساتھیوں کی تلاش منفرد اور مختلف قسم کی خوشبو چھوڑتی ہیں، جنہیں نر شیر محسوس کرکے ان کی تلاش کرنے لگتے ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر مہاراشٹر کی محفوظ پناہ گاہ سے ساتھی کی تلاش کے لیے نکلنے والے شیر کو مادہ ساتھی کی تلاش نہیں ہوگی، تاہم عام طور پر سردیوں میں شیر مادہ ساتھیوں کی تلاش کے لیے فکرمند رہتے ہیں۔
مذکورہ شیر نے 300 کلو میٹر کے طویل سفر کے دوران کچھ جانوروں کا شکار کیا، تاہم اس نے کسی انسان کو نقصان نہیں پہنچایا، شیر نے ہائی ویز سے لے کر چھوٹے روڈوں اور جنگلات سے بھی گزر کیا۔