پاکستان

پی ایم ڈی سی نے تمام میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں انسداد ہراسانی کمیٹیاں لازمی قرار دیدیں

انسداد ہراسانی کمیٹیاں شکایات کا 10 دن کے اندر جائزہ لے کر رپورٹس جمع کرائیں گی، طلبہ، اساتذہ اور عملہ کمیٹیوں سے تعاون کرے، صدر پی ایم ڈی سی

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ( پی ایم ڈی سی) نے تمام میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں انسداد ہراسانی کمیٹیاں لازمی قرار دیتے ہوئے طلبہ، اساتذہ اور عملے کے لیے محفوظ اور باعزت ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

صدر پی ایم ڈی سی پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج کا کہنا ہے انسداد ہراسانی کمیٹیاں شکایات کا 10 دن کے اندر جائزہ لے کر رپورٹس جمع کرائیں گی، ہراسانی کے خاتمے کے لیے احتساب، آگاہی، اور رپورٹنگ کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اختیارات کے غلط استعمال اور تفریق جیسے عوامل کام کے ماحول کو زہریلا بناتے ہیں، انہوں نے طلبا، اساتذہ اور عملے کو انسداد ہراسانی کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کی ہدایت کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹیاں اداروں میں ہراسمنٹ کو روکنے اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے اہم کردار ادا کریں گی، انسدادِ ہراسانی کے اقدامات تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔