پاکستان

جولائی تا اکتوبر غذائی اشیا کی برآمدات میں 22 فیصد اضافہ

اس کے نتیجے میں طلب و رسد کے فرق کی وجہ سے ملک بھر میں صارفین اشیائے خورونوش کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں۔

پاکستان شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اکتوبر کے دوران خام غذائی اشیا کی برآمدات 21.73 فیصد بڑھ کر 2.36 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.94 ارب ڈالر تھیں۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق مالی سال 24 میں خام خوراک کی برآمدات گزشتہ سال کے 5.8 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اس کے نتیجے میں طلب و رسد کے فرق کی وجہ سے ملک بھر میں صارفین اشیائے خورونوش کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں۔ خام خوراک کی برآمدات میں مسلسل 15 ماہ سے اضافہ ہو رہا ہے حالانکہ ملکی تاریخ میں غذائی اشیا غیر معمولی طور پر مہنگی ہوئی ہیں۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں چینی کی برآمدات ایک ہزار 87 ہزار 247 ٹن تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے انہی مہینوں میں 33 ہزار 101 ٹن تھی، جس میں 413.46 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ ملز مالکان نے بنیادی طور پر افغانستان کو چینی برآمد کی ہے۔

چاول نے خوراک کی مجموعی برآمدات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مالی سال 25 کے پہلے چار ماہ میں چاول کی برآمدات سال بہ سال 52.53 فیصد اضافے سے 1.08 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ باسمتی چاول کی ترسیل کی مقدار میں 47 فیصد اور اس کی قیمت میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں غیر باسمتی چاول کی برآمدات میں مالیت کے لحاظ سے 55.11 فیصد اور مقدار میں 47.78 فیصد اضافہ ہوا۔

اس اضافے کی وجہ یورپی یونین، افریقہ، آسیان خطے اور خلیجی ممالک میں پاکستان کی مضبوط کارکردگی کے ساتھ ساتھ کم از کم برآمدی قیمت طے کرنے اور سینیٹری اور فائیٹو سینیٹری معیارات کی بہتر تعمیل ہے۔

گزشتہ دو سالوں کے دوران برآمدات کے اعداد و شمار میں مسلسل اضافے کی وجہ سے باسمتی چاول کی اوسط قیمت 150 روپے سے بڑھ کر 400 روپے فی کلو ہو گئی ہے، جس سے گھریلو صارفین کی خریداری محدود ہوگئی ہے۔

گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں گوشت کی برآمدات میں 4.67 فیصد اضافہ ہوا۔ نئی مارکیٹوں کے کھلنے، گوشت کی برآمدات میں نئی ​​کمپنیوں کی شرکت اور اضافی مذبح خانوں کی منظوری نے اس نمو میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حالیہ برسوں میں مقامی مارکیٹ میں گوشت کی قیمتوں میں بے مثال اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں بھینس کے گوشت کی اوسط قیمت 700 روپے فی کلو سے بڑھ کر 1400 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ چکن کی قیمت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو گزشتہ تین سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

ایک سال پہلے کے مقابلے مالی سال 25 کے جولائی تا اکتوبر میں سبزیوں، خاص طور پر پیاز کی برآمدات میں 36.74 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ زیر جائزہ مہینوں کے دوران پھلوں کی برآمد میں 7.02 فیصد اضافہ ہوا۔