پاکستان

190ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 342 کے بیانات جمع کرانے کا حکم

احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، کل حاضری ہونے کی ہدایت

احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 342 کے بیانات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے پیر کو اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کی، اس موقع پر بشری بی بی عدالت پیش نہیں ہوئیں اور ایک روز کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائرکردی۔

عدالت نے بیماری کے باعث بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور عمران خان اور بشری بی بی کو 342 کے بیانات داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا کو کل عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت بھی کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔