پاکستان

پی ٹی آئی نے ہوم ورک کے بغیر احتجاج کی کال دی، جلسہ ناکام ہوگا، رانا ثنااللہ

سیاسی ڈائیلاگ عمران خان کی سیاست میں سرے سے موجود نہیں، ان کی گفتگو اور دعوؤں سے احتجاج میں لوگوں کا شامل ہونا مشکل ہوجائے گا، سینئر رہنما مسلم لیگ (ن)

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نےکہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بغیر ہوم ورک کے کال دی ہے، یہ کال ان کے لیے نقصان کا باعث بنے گی۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اس قسم کی کال دی جانا حماقت ہے، ان کی گفتگو اور دعوؤں سے احتجاج میں لوگوں کا شامل ہونا مشکل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ کے مطابق پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال بالکل ناکام ہوگی، مزید کہا کہ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو سیاسی ڈائیلاگ کی پیشکش کی تھی لیکن سیاسی ڈائیلاگ عمران خان کی سیاست میں ہے ہی نہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے حوالے سے سوال پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے متعلق ساری معاملہ فہمی ان کے ہاتھوں ہوئی ہے، حکومت اور سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن کے مسودے پر اتفاق رائے میں بلاول بھٹو کا اہم کردار تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے پیپلز پارٹی کا کابینہ میں نہ ہونا بلاول بھٹو کی نالاں ہونے کی وجہ ہے، قانونی طور پر معاملات میں جب پیشرفت ہوتی ہے تو جو کابینہ میں موجود نہ ہو اس کی جانب سے اس طرح کا گلہ کرنا فطری عمل ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میری ذاتی میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) بلاک کرنے سے متعلق حکومتی رائے سے آگاہ نہیں، وی پی این سے متعلق معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل اور راغب نعیمی کا معاملہ ہی نہیں ہے، متعلق اسلامی نظریاتی کونسل نے غیرضروری رائے دی ہے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی حکومت کی حمایت تنقید میں تبدیل ہوگئی ہے، وی پی این کے استعمال کا شریعت سے کوئی تعلق ہی نہیں، مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ کے غلط استعمال کی وجہ سے حکومت نے پابندی لگائی ہے۔