پاکستان

پی آئی اے کو نجکاری سے بچانے کے لیے پیپلز پارٹی کی عوام پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی تجویز

پی آئی اے کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے بجلی کے ہر میٹر سے بل میں 100 روپے وصول کیے جائیں جس سے سالانہ 192 ارب روپے جمع ہو سکیں گے، پیپلز پارٹی رہنما کی تجویز

پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو نجکاری سے بچانے اور مالی بحران سے نکالنے کے سلسلے میں رقم کے حصول کے لیے عوام پر مزید ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کردی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر رانا فاروق سعید نے جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے بجلی کے پر میٹر سے بل میں 100 روپے وصول کیے جائیں جس سے سالانہ 192 ارب روپے جمع ہو سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کو بچانے کے لیے بخوشی یہ رقم ادا کرنے پر راضی ہو جائیں گے اور حکومت کو اس تجویز پر غور کرنا چاہیے۔

رانا فاروق سعید نے کہا کہ پیپلز پارٹی قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے اور اس کے بجائے انہیں اسٹریٹیجک فیصلوں سے منافع بخش بنانے کی خواہش مند ہے۔

واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔

تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔

پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی 31 اکتوبر کو کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔

بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔

النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی جس پر تاحال کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔