پاکستان

سکھر: قبائلی تنازع پر جرگہ، 7 افراد کا قتل ثابت ہونے پر 2 کروڑ سے زائد جرمانہ

سکھر سرکٹ ہاؤس میں ہونے والے جرگے کے سرپنچ پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر تھے، جرگے نے مرد کے قتل کا جرمانہ 25 لاکھ، عورت کے قتل کا جرمانہ 50 لاکھ روپے مقرر کیا۔

سندھ کے ضلع سکھر میں قبائلی تنازع میں 7 افراد کے قتل کے حوالے سے جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں 2 قبائل پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا گیا۔

سکھر سرکٹ ہاؤس میں ہونے والے جرگے کے سرپنچ پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر تھے، جرگے میں ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، میر عابد جتوئی، غوث بخش خان مہر، عارف خان مہر، شہر یار مہر، سردار فتح محمد سمیت مہر اور جتوئی دونوں قبائل کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جرگے نے متاثرین کے بیانات کی روشنی میں کیے گئے اپنے فیصلے میں جتوئی قبائل پر مہر قبیلے کی خاتون سمیت 5 افراد کا قتل ثابت ہونے پر ایک کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

اس کے علاوہ جرگے نے مہر قبیلے پر جتوئی قبیلے کے 2 افراد کا قتل اور خاتون کا اغوا ثابت ہونے پر 70 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

جرگے نے مرد کے قتل کا جرمانہ 25 لاکھ اور عورت کے قتل کا جرمانہ 50 لاکھ روپے مقرر کیا، فیصلے کے بعد دونوں قبیلے باہم شیر وشکر ہوگئے۔

فیصلہ کریم بخش بڈھانی نے پڑھ کر سنایا جب کہ جرگے کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔