دنیا

بھارت: منی پور میں پولیس کی اقلیتی فورسز کے ساتھ جھڑپ، 10 افراد ہلاک

پولیس اسٹیشن پر حملے کو پسپا کرتے ہوئے ایک اہلکار زخمی ہوا، جبکہ اب تک شرپسندوں کی 10 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، ضلعی ڈپٹی کمشنر

بھارت کی ریاست منی پور میں بھارتی پولیس کی اپنے اسٹیشن پر حملے کے بعد کوکی اقلیتی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ریاست کے ضلع جیری بام کے ڈپٹی کمشنر کرشنا کمار نے کہا کہ ’پولیس اسٹیشن پر حملے کو پسپا کرتے ہوئے ایک اہلکار زخمی ہوا، جبکہ اب تک شرپسندوں کی 10 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔‘

یہ پرتشدد واقعہ بڑھتے ہوئے تنازع کا تازہ ترین واقعہ ہے جو مئی 2023 میں منی پور میں اکثریتی ہندو میتی اور بنیادی طور پر عیسائی کوکی برادری کے درمیان شروع ہوا تھا۔

ہلاک ہونے والوں کا تعلق کوکی کے اندر موجود ایک چھوٹے گروپ ہمار سے ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ ہفتے ضلع میں ایک کوکی خاتون کی جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد پیش آیا ہے، جس نے برادری میں غصے کو جنم دیا تھا۔

اس کے بعد سے پرتشدد واقعات میں کم از کم 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور برادریاں ریاست کے مختلف حصوں میں حریف گروپوں میں بٹ گئی ہیں، جس کی سرحدیں جنگ زدہ میانمار سے ملتی ہیں۔

مہینوں کے نسبتاً امن کے بعد، ستمبر میں تشدد میں اضافے کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں باغیوں کی طرف سے مبینہ طور پر راکٹ داغنے اور ڈرون سے بم گرانے کے واقعات بھی شامل ہیں۔

میتی اور کوکی کمیونٹیز کے درمیان دیرینہ تناؤ زمین اور سرکاری ملازمتوں کے لیے مسابقت کے گرد گھومتا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقامی رہنماؤں پر سیاسی فائدے کے لیے نسلی تقسیم کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے۔

منی پور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے۔