مچھروں کو بہرا کرکے ڈینگی اور زیکا وائرس روکنا ممکن، تحقیق
امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ نر مچھروں کو بہرا کرکے دنیا میں مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں ڈینگی، ملیریا اور زیکا وائرس کو روکا جا سکتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے مچھروں پر تحقیق کی، جس سے ثابت ہوا کہ نر مچھروں کو قوت سماعت سے محروم کرنے سے مچھروں کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ نر مچھر اپنے مادہ مچھروں کی آواز سن کر ان سے جنسی تعلق قائم کرتے ہیں اور وہ اڑتے ہوئے بھی تعلق قائم کرنے کے اہل ہوتے ہیں، اس لیے نر مچھروں کو بہرا کرنا ضروری ہے۔
ماہرین کے مطابق مادہ مچھر جنسی تعلق کی ضرورت کے وقت ایک خاص طرح کی آواز نکالتے ہیں، جسے سن کر نر مچھر ان کے پاس آتے ہیں اور اسی عمل سے مزید بچے پیدا ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق نر مچھروں سے تعلق کے بعد مادہ مچھر مزید متحرک بن جاتے ہیں اور وہی ڈینگی سمیت زیکا وائرس کا سبب بنتے ہیں۔
مادہ مچھروں کے کاٹنے سے ہی انسان ڈینگی اور زیکا وائرس جیسی بیماریوں کا شکار بنتا ہے، اس لیے مچھروں کی تعداد کم کرنے یا انہیں کمزور کرنے کے لیے مادہ مچھروں کو بہرا کرنا لازمی ہے۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران نر مچھروں کو بہرا کرنے پر کام کیا اور پھر بہرے نر مچھروں کو مادہ مچھروں کے ساتھ ایک ہی جگہ قید کیا لیکن تین دن گزر جانے کے باوجود مچھروں نے آپس میں جنسی تعلق قائم نہیں کیا۔
ماہرین کے مطابق نر مچھر مادہ مچھروں کی مخصوص آواز سننے کے قابل نہیں رہے تھے، اس لیے انہوں نے ان سے جنسی تعلق قائم کرنے کی کوشش بھی نہیں کی اور اسی حکمت عملی کو اپنا کر مچھروں کی بہتات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں مچھروں کے کاٹنے سے یومیہ 4 کروڑ سے زائد افراد ڈینگی، زیکا، ملیریا اور دوسری بیماریوں کا شکار بنتے ہیں، جس میں ہزاروں افراد ہلاک بھی ہوجاتے ہیں۔
پاکستان کا شمار بھی ایسے ممالک میں ہوتا ہے، جہاں مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریاں عام ہیں۔