دنیا

اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ میں موسمیاتی فنانسنگ میں فوری اضافے کا مطالبہ

رپورٹ میں اقوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 11 نومبر کو باکو میں شروع ہونے والے کوپ 19 میں موسمیاتی فنانسنگ کے لیے اپنے عزم کا عہد کریں۔

ایک نئی رپورٹ میں خطرے سے دوچار ممالک کو مستقبل کی آفات سے نمٹنے کے لیے بہتر تیاری میں مدد کے لیے موسمیاتی فنانسنگ میں اضافے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کی طرف سے جاری رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اس دہائی میں تبدیلیوں کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نمایاں طور پر بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تبدیلیوں کے لیے کی جانے والی کوششوں کے متعلق حکمت عملیاں مالی ضروریات اور موجودہ صورتحال کے درمیان ’بڑے فرق‘ کی وجہ سے رکاوٹ بن رہی ہیں۔

رپورٹ میں اقوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 11 نومبر کو باکو میں شروع ہونے والے کوپ 19 میں موسمیاتی فنانسنگ کے لیے اپنے عزم کا عہد کریں۔

رپورٹ میں نہ صرف مزید مالی اعانت بلکہ ’سرمایہ کاری کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر‘ کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’چیلنج کے پیمانے کو دیکھتے ہوئے، کوششوں کے حوالے سے مالیاتی فرق کو کم کرنے کے لیے اضافی مالی وسائل کو متحرک کرنے کے لیے اختراعی طریقوں کی بھی ضرورت ہوگی۔‘

یو این ای پی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے بین الاقوامی عوامی کوششوں کی مالی اعانت 2021 میں 22 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2022 میں 28 ارب ڈالر ہو گئی جو پیرس معاہدے کے بعد سال بہ سال ’سب سے بڑا مطلق اور متعلقہ‘ اضافہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق ’یہ گلاسگو آب و ہوا کے معاہدے کی طرف پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے، جس نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ 2025 تک تقریباً 19 ارب ڈالر (2019 کی سطح) سے ترقی پذیر ممالک کے لیے ان کوششوں کے لیے فنانسنگ کو کم از کم دوگنا کریں۔‘

تاہم، گلاسگو کلائمیٹ پیکٹ کے ہدف کو حاصل کرنے سے بھی صرف ان کوششوں کے مالیاتی فرق کو کم کیا جائے گا - جس کا تخمینہ 187 سے 359 ارب ڈالر سالانہ، یعنی تقریباً 5 فیصد ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک جو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں ’پہلے ہی قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کی وجہ سے جدوجہد کر رہے ہیں۔‘

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ’موثر اور مناسب کوششوں، انصاف اور مساوات کو مدنظر رکھتے ہوئے، فنانسنگ کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔‘

ماحولیاتی پروگرام کی رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے لیے مالی اعانت کو ’قلیل مدتی، منصوبے پر مبنی اور ردعمل کی کارروائی‘ سے متوقع، اسٹریٹجک اور تبدیلی کے قابل کوششوں میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔