پاکستان

اسموگ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں بیماریاں پھیلنے لگیں

لاہور میں گزشتہ ہفتے ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کر گیا تھا جو کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے معیار سے 70 فیصد تک زائد تھا۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ کی ابتر صورت حال کے پیش نظر شہر سمیت پنجاب بھر میں آنکھ، ناک، کان، گلے اور سانس لینے میں تکلیف سمیت دوسری بیماریاں پھیلنے لگیں۔

لاہور میں گزشتہ ہفتے ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کر گیا تھا جو کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے معیار سے 70 فیصد تک زائد تھا۔

لاہور سمیت پنجاب کے دوسرے علاقوں میں بھی اسموگ کی صورت حال خراب ہونے کی وجہ سے پنجاب بھر میں آنکھ، کان، ناک، گلے اور سانس کی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق اکتوبر کے آخری ہفتے میں پنجاب بھر میں آنکھ کے انفیکشن کے 55 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جس میں سے 7 ہزار کیسز لاہور میں رپورٹ ہوئے۔

اسی طرح لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں گلے میں خرابی، ناک، کان اور سانس لینے میں مشکل جیسی بیماریاں بھی پھیلنے لگی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت سمیت دوسرے اداروں کی مختلف تحقیقات میں پہلے یہ بتایا جا چکا ہے کہ فضائی آلودگی یعنی اسموگ وغیرہ سے امراض قلب، پھیھپھڑوں کی بیماریوں سمیت پھیپھڑوں کا کینسر اور فالج جیسے سنگین امراض بھی ہوتے ہیں اور دنیا بھر میں سالانہ فضائی آلودگی کے باعث لاکھوں افراد ہلاک ہوتے ہیں۔

حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت کا دعویٰ ہے کہ لاہور میں اسموگ کی خراب صورت حال بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی وجہ سے ہے۔

لاہور سمیت پنجاب کے دوسرے شہروں میں اسموگ کی ابتر صورت کے باعث حکومت نے وہاں اسکول بند کردیے ہیں جب کہ شہریوں کو زیادہ وقت گھروں میں رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

اسموگ کی ابتر صورتحال: لاہور میں ایک ہفتے کیلئے پرائمری اسکول بند کرنے کا اعلان

بھارت سے آنے والی ہوا سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت، ایئرکوالٹی انڈیکس ایک ہزار ہوگیا

لاہور: ایئر کوالٹی انڈیکس میں اضافے کا خدشہ، شہریوں سے کھڑکیاں، دروازے بند رکھنے کی اپیل