پاکستان

پاور سیکٹر میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے بڑا’ونٹر پیکج ’لایا جا رہا ہے، وزیر اعظم

مرکزی بینک نے گزشتہ چند ماہ میں شرح سود میں بتدریج کمی کی، پالیسی ریٹ کم ہونے سے قرضوں کے حجم میں بھی بڑی کمی آئے گی، وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے قرضوں کے حجم میں بھی بڑی کمی آئے گی ہے، پاور سیکٹر میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے بڑا’ونٹر پیکج ’لایا جا رہا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی بینک نے گزشتہ روز پالیسی ریٹ میں ڈھائی فیصد کمی کی ہے، اس سے ہمارا پالیسی ریٹ 22فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروبار، صنعتوں، زراعت، برآمدات اور تجارت کے لیے انتہائی خوش آئند ہے اور اس کے نتیجے میں لوگ اپنے اکاؤنٹس سے پیسا نکال کر سرمایہ کاری کریں گے جس سے روزگار ، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا، اسی طرح آگے بڑھتے رہیں تو ہماری معیشت مستحکم ہو گی اور تیزی سے ترقی کرے گی۔

وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ کل اسمبلی کے اجلاس کےبعد پاکستان کا وفد ان کے سعودی عرب کے دورے کے تناظر میں روانہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برادر ممالک سعودی عرب اور قطر کا دورہ انتہائی مفید اور تعمیری رہا، سعودی ولی عہد نے ملاقات میں پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے تیزی سے فیصلے کرنے کی ضرورت پر زور دیاتھا، کل اسی کی روشنی میں ہم نے پیشرفت کرتے ہوئے اپنا وفد سعودی عرب بھجوایا ہے، اس دورے کے دوران شمسی توانائی، ہنر مند افرادی قوت، کان کنی کے شعبوں سے متعلق معاملات زیر غور آئیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہنر مند نوجوانوں کی سعودی عرب اور قطر میں بڑی مانگ ہے، بالخصوص آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کھپت ہے، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئی ٹی کی وزارت اس سلسلہ میں بھرپور کام کرے گی اور نوجوانوں کو بھرپور مواقع حاصل ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس معاہدوں پر پیشرفت ہو رہی ہے ۔ ہمیں اس سلسلہ میں تیزی سے کام کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر آگے بڑھنے کا وقت بھی آگیا ہے، آذربائیجان کےصدر نے پیشرفت کاپیغام بھیجا ہے، اس پر ہم جلد عملدرآمد کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معیشت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت مثبت اشارے مل رہے ہیں، اب یہ ہم پر ہے کہ دستیاب مواقع سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے قرضوں کے حجم میں 1300 ارب روپے کمی آئے گی اور آنے والے وقتوں میں مالیاتی گنجائش ملے گی، قدم سے قدم ملاکر محنت کریں گے تو پاکستان کو کامیابی ضرور ملے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کاروباری لوگوں کی عزت اور تکریم کی جائے اور ان کا حوصلہ بڑھایا جائے، اسی سے معیشت مضبوط ہو گی، پاور سیکٹر میں ’ونٹرپیکج‘ لایا جا رہا ہے۔

عام آدمی کو ریلیف دینا ہے اور معیشت کو ترقی دینی ہے، روزگار کے مواقع اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔ پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، یہ کٹھن اور طویل سفر ہے لیکن وہی قومیں آگے بڑھتی اور کامیابی حاصل کر تی ہیں جو فیصلہ کرلیں کہ جو بھی حالات ہوں ہم ان کا سامنا کریں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ بھی کامیابی عطا کرتے ہیں۔