عدالتی حکم پر عمران خان کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، مکمل فٹ قرار
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا عدالتی احکامات پر اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ ہوا جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے انہیں مکمل فٹ قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق عمران خان کا اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں پر مشتمل 4 رکنی ٹیم نے طبی معائنہ کیا جس کے بعد میڈیکل ٹیم نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا۔
ڈاکٹروں کی ٹیم میں پمز اسپتال کے 3 ڈاکٹر اور شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر عاصم یوسف شامل تھے۔
ڈاکٹروں کی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی کے معمول کے مزید ٹیسٹ تجویز کیے ہیں، طبی معائنے کی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس پر پوسٹ کردہ ویڈیو میں ڈاکٹر عاصم یوسف نے بتایا کہ آج 10 ہفتوں بعد میں عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملا اور ان کا معائنہ کیا، وہ مجھے بہت پُرامید لگے اور ان کی حالت مجھے بہت بہتر لگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان کو کافی ہفتوں سے ایک تکلیف ہے کہ ان کے کانوں میں کبھی کبھار خاص طور پر شام میں ایک آواز آتی ہے، دوائی کے باوجود وہ کنڈیشن اب بھی برقرار ہے۔
#’عمران خان صحت مند لگ رہے تھے، ڈاکٹر عاصم یوسف‘
ڈاکٹر عاصم یوسف کا کہنا تھا کہ نومبر 2022 میں ان پر حملہ ہوا تھا اور ان کو ٹانگ پر گولیاں لگی تھیں، اس وجہ سے ایک جگہ پر وہ حصہ سن ہے، وہ ویسا ہی ہے، اس کے علاوہ عمران خان کو اور کوئی تکلیف نہیں ہے اور وہ بڑے صحت مند لگ رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آج میرے ساتھ پمز اسلام آباد سے بھی ڈاکٹرز کی ایک ٹیم تھی، ان میں ایک کان، ناک اور گلے کے اسپشلسٹ تھے، انہوں کان کی تکلیف کے لیے ایک دوائی تجویز کی، میرا بھی یہی خیال تھا کہ یہ ٹھیک میڈیسن ہے۔
ڈاکٹر عاصم یوسف کا مزید کہنا تھا کہ آج میری موجودگی میں عمران خان کے خون ٹیسٹ کے سیمپلز بھی پمز ہسپتال بھیجے گئے، ان کی رپورٹس میں کوئی پریشانی کی بات نہیں آئی، ان کی تمام رپورٹس ٹھیک ہیں، صرف کولیسٹرول تھوڑا سا بڑا ہوا تھا، اس کے لیے ہم نے دوائی دی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ 24 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔
عدالت عالیہ نے پمز ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان کو بھی اس میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر رپورٹ جمع کرائیں اور عدالتی حکم کی نقل عملدرآمد کے لیے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھیجی جائے۔