پاکستان

مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز منظور کرلی

سپریم کورٹ ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کے بل کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی، قومی اسمبلی سے آج ہی آرمی ایکٹ، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترامیم کی منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کی ترمیم منظور کر لی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال، پارلیمانی امور اور قانون سازی سے متعلق مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کے بل کے مسودے کی منظوری دے دی جب کہ فوجی سربراہان کی مدت میں بھی توسیع کی ترمیم کی تجویز بھی منظور کر لی گئی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی جانب سے آج ہی قومی اسمبلی سے آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترامیم کی منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، معیشت بہتر اور سرمایہ کاری ہو رہی ہے، سیاست قربان کر کے ملک کے لیے سوچنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی، 250 پوائنٹس کی کمی سے شرح سود 17.5 فیصد سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے، شرح سود میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد تک آگئی، قومی و بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کی گواہی دے رہے ہیں۔