پاکستان

سیکیورٹی فورسز کا جنوبی وزیرستان میں آپریشن، 4 خارجی دہشت گرد ہلاک

جنوبی وزیرستان کے علاقے سرواکئی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی، مزید دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے، آئی ایس پی آر

سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 4خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسزنے جنوبی وزیرستان کے علاقے سرواکئی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل سیکیورٹی فورسز نے ضلع بنوں میں خفیہ اطلاع پر کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 8 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک اور 7 کو زخمی کردیا تھا جب کہ اسی روز بلوچستان کے ضلع ژوب میں بھی آپریشن کے دوران ایک خارجی کو ہلاک اور ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر عاطف خلیل بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے، شہید میجر عاطف خلیل کا تعلق آزاد کشمیر سے تھا، آپریشن میں 2 جوانوں ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے نائیک آزاد اللہ اور ضلع لیہ سے تعلق رکھنے والے لانس نائیک غضنفر عباس نے بھی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔

اس سے قبل اس کے علاوہ سیکیورٹی فورسز نے 29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب ژوب کے جنرل ایریا سمبازا میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا تھا جس میں ایک خارجی مارا گیا اور ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان اور خیبر میں کامیاب کارروائیوں کے دوران 4 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، اس کارروائی میں 3 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے تھے۔

قبل ازیں 24 اکتوبر کو آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ فورسز نے 23 اور 24 اکتوبر کی درمیانی شب خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع باجوڑ میں کارروائی کرتے ہوئے9 خارجیوں کو ہلاک کردیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران دو خودکش بمباروں کے ساتھ ساتھ ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی رنگ لیڈر سید محمد عرف قریشی استاد کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان گزشتہ کچھ عرصے سے دہشت گردی کے مسائل سے دوچار ہیں اور سیکیورٹی فورسز مسلسل دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔

اس سے قبل 5 اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے چارباغ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر مشترکہ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں خارجی دہشت گرد سرغنہ عطااللہ عرف مہران سمیت 2 خوارج کو ہلاک کر دیا تھا۔

اسی دن شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹننٹ کرنل اور 5 سپاہی شہید ہوگئے تھے جبکہ فورسز نے 6 خوارج کو ہلاک کر دیا تھا۔