پاکستان

جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم: اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اینٹی کرپشن سرکل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن ہوں، کوئی ویڈیو وائرل نہیں کی، ملزم عمر صدیق کا عدالت میں بیان

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے الزام میں گرفتار اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

واضح رہے کہ جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 3 سال قید کی سزا سنانے کے ساتھ ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا تھا۔

ملزم کو سینئر سول جج محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سیل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر رانا محسن نے عدالت کو اپنایا کہ ملزم عمر صدیق نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کی، ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے 7 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

ملزم عمر صدیق نے بتایا کہ میں اینٹی کرپشن سرکل میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن ہوں، میں نے کوئی ویڈیو وائرل نہیں کی، مجھے سے فیور مانگی جا رہی تھی اس لیے ملزم بنایا گیا۔

ملزم کا مزید کہنا تھا کہ جس نے مقدمہ کی کاپی وائرل کی اس کی ایف آئی اے نے ضمانت منظور کروا دی، جس ملزم کی ضمانت منظور کرائی گئی ایف آئی اے نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کی گرفتاری درکار نہیں۔

عدالت نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

واضح رہے کہ 5 اگست 2023 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 3 سال قید کی سزا سنانے کے ساتھ ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا تھا۔

8 اگست 2023 کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے کے چند گھنٹوں بعد ہی فیصلہ سنانے والے جج برطانیہ روانہ ہوگئے تھے۔

جیو نیوز کے مطابق جج ہمایوں دلاور نے 17 اگست 2023 کو برطانیہ سے واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک خط لکھا۔

جج ہمایوں دلاور نے لکھا تھا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا، ٹرائل کے دوران اور فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر میرے خلاف ایک مہم شروع کی گئی جبکہ بیرون ملک سے بھی میرے خاندان کو دھمکیاں موصول ہوئیں۔

11 ستمبر 2024 کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

وارنٹ گرفتاری اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) خیبرپختونخوا کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کیا گیا تھا۔

اُس وقت وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے بتایا تھا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جج کے خاندان کی زمینوں پر قبضے کے الزام کی تحقیقات کر رہا ہے۔