پاکستان

غیر پیشہ ورانہ رویہ: اسپیکر پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری معدنیات کو معطل کرنے کے احکامات

صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گورچانی سمیت دیگر اراکین کی جانب سے سیکریٹری معدنیات کی شکایت پر ملک احمد خان نے سیکریٹری کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر غیر پیشہ ورانہ رویے پر سیکریٹری معدنیات کو معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب کر لی۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گورچانی سمیت دیگر اراکین نے سیکریٹری معدنیات کی شکایت کی جس پر اسپیکر نے سیکریٹری کو طلب کرنے کے لیے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔

بعد ازاں سیکریٹری معدنیات کے نہ پہنچنے پر اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کر دیا۔

اسپیکرپنجاب اسمبلی نے دوران اجلاس رولز 68 اور پیڈا ایکٹ کے تحت سیکریٹری معدنیات کو عہدے سے ہٹایا۔

ملک احمد خان نے جوڈیشل کمیٹی کو بھی معاملہ بھیج دیا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے استحقاق کمیٹی کو 4 دنوں میں سیکریٹری معدنیات پر مفصل رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا۔

ادھر سیکریٹری معدنیات بابر امان بابر کا پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، رشوت لیتے ہیں نہ برداشت کرتے ہیں۔

انہوں نے اراکین اسمبلی کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر مناسب قرار دیا۔

قبل ازیں استحقاق کمیٹی کے چیئرمین سمیع اللہ خان نے سیکریٹری معدنیات کو ذہنی مریض قرار دیا تھا۔

اجلاس کے دوران اسپیکر نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ لندن میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے قابل شرم قرار دیا۔

اجلاس کے دوران ترمیمی رجسٹریشن بل 2024 بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔

صوبائی وزیر آبپاشی کاظم پیرزادہ اور وزیر زراعت پنجاب عاشق کرمانی نے عام بحث کے دوران پانی کی کمی کو شدید ترین بحران قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ سب کو مل کر اس مسئلے سے نبرد آزما ہونا ہو گا۔

ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔