لائف اسٹائل

سینیئر اداکار خواجہ سلیم علیل ہوگئے، حکومت سے مدد کی اپیل

خواجہ سلیم نے 1972 میں بطور چائلڈ آرٹسٹ پاکستان ٹیلی وژن لاہور سے کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے درجنوں ڈراموں، فلموں اور تھیٹرز میں کام کیا۔

سینیئر اداکار خواجہ سلیم انتہائی علیل ہوگئے اور انہوں نے علاج سمیت دیگر اخراجات کے لیے حکومت سے مدد کی اپیل کردی۔

خواجہ سلیم نے 1972 میں بطور چائلڈ آرٹسٹ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) لاہور سے کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے درجنوں ڈراموں، فلموں اور تھیٹرز میں کام کیا۔

خواجہ سلیم نے پڑوسی ملک بھارت میں بھی تھیٹرز میں کام کیا جب کہ انہیں ان کی مفرد کامیڈی کی وجہ سے شہرت حاصل رہی۔

خواجہ سلیم گزشتہ کچھ عرصے سے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں اور ایک پیر کی انگلیاں کٹوانے کی وجہ سے گھر تک محدود ہیں۔

اداکار نے حال ہی میں نیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں شکوہ کیا کہ انہیں نہ صرف شوبز شخصیات بلکہ حکومت نے بھی نظر انداز کردیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت پنجاب نے علاج کی خاطر انہیں محض 2 لاکھ روپے ادا کیے جب کہ ان کی ادویات پر یومیہ 8 ہزار روپے تک کا خرچہ آتا ہے۔

اداکار کے مطابق شوگر بڑھ جانے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے کچھ عرصہ قبل ان کی ٹانگ کاٹنے کا کہا تھا لیکن بعد ازاں علاج سے فائدہ ہونے کے بعد ان کے پیر کی دو انگلیاں کاٹی گئیں۔

انہوں نے خدا کے شکرانے ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹانگ کٹنے سے بچ گئی اور اب وہ خود چلنے پھرنے کے قابل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ سلیم نے کہا کہ 80 فیصد شوبز شخصیات منافق ہیں، بیمار پڑنے پر کسی نے ان کا پوچھا تک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیمار ہونے کے بعد کچھ شخصیات نے ان کی مالی معاونت کی، ان کی مدد کرنے والوں میں اداکار سہیل احمد اور اداکارہ شگفتہ اعجاز سرفہرست ہیں جب کہ دیگر شخصیات نے بھی ان کی مدد کی۔

خواجہ سلیم نے شکوہ کیا کہ حکومت پنجاب نے انہیں محض دو لاکھ روپے دیے، جس سے ان کی محض 20 دن کی ادویات ہی آ سکیں۔

انہوں نے حکومت اور مخیر شوبز شخصیات سے مالی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت بیٹیوں اور دامادوں کے رحم و کرم پر زندگی گزار رہے ہیں، انہوں نے اپنے علاج کے لیے گھر تک بیچ دیا۔

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 60لاکھ کیوبک فٹ لکڑی کاٹنے کی اجازت دینے کا انکشاف

سیکیورٹی صورتحال پر بیان: دفترخارجہ کی چینی سفیر کی طلبی اور احتجاج کی تردید

پاکستان سائبر سیکیورٹی میں سرفہرست ممالک میں شامل ہے، شزا فاطمہ