پاکستان

چین کا پاکستان پر اپنے شہریوں اور سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ

چینی شہریوں کی حفاظت صدر شی جن پنگ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے، صدر نے پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں متعدد مواقع پر اس بات پر زور دیا ہے، چینی سفیر

چین نے پاکستان میں اپنے شہریوں اور سرمایہ کاری کو درپیش خطرات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سے اس سلسلے میں مزید اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر شی جن پنگ چینی کے لیے شہریوں کی حفاظت اہم ترین معاملہ ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں چین کے 75ویں قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے چینی شہریوں کو درپیش خطرات پر بیجنگ کے تحفظات کا اظہار کیا اور چینی شہریوں اور سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات پر زور دیا۔

جیانگ زیڈونگ نے کہا کہ چینی شہریوں کی حفاظت صدر شی جن پنگ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے اور صدر نے پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں متعدد مواقع پر اس بات پر زور دیا ہے۔

دوسری طرف اسحٰق ڈار نے چین کے شہریوں کوہرقیمت پر تحفظ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تقریب سے خطاب میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا کہ چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث زیادہ تر حملہ آوروں کو پکڑ لیا گیا ہے اور چینی حکام کو دہانی کرائی کہ پاکستان میں چینیوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مکروہ فعل میں ملوث ملزمان کو مناسب کارروائی کے بعد انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم چینی شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں اور پاکستانی اقدامات کی تفصیلات صدر زرداری کے اگلے ماہ دورہ چین کے دوران صدر شی جن پنگ کے ساتھ براہ راست شیئر کی جائیں گی۔

انہوں نے پاک چین دوستی کو بے مثال قرار دیتے ہوئے بہت جلد چین کے معاشی سپر پاور بننے کی پیش گوئی بھی کی اور کہا کہ میں نے چین کی ترقی کی جو رفتار دیکھی ہے وہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اس میں زیادہ دیر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی قوم کو خطے کی عظیم قوم بنانے کے لیے پاکستان چین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، اس پائیدار اور جامع ترقی کے سفر میں پاکستان چین کے ساتھ کھڑا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملے میں دو چینی شہری ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اسحٰق ڈار نے داخلی سلامتی کے چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے بالواسطہ طور پر کورٹ مارشل کے ٹرائل کا سامنا کرنے والے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کو ان کی سابقہ پالیسیوں کے لیے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے سیکیورٹی منظرنامے کو کمزور کیا ہے۔

نائب وزیراعظم نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ملک میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے حکومت کے حالیہ انسداد دہشت گردی کے آپریشن عزمِ استحکام پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایک ایسے موقع پر جب پاکستان کو کم سے کم بیرونی فوجی خطرات کا سامنا ہے، ’دشمن قوتیں‘ اسے معاشی طور پر کمزور کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

اسحٰق ڈار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک سمیت پاک چین اسٹریٹجک اتحاد مضبوط ہے اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز اس شراکت داری کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں کیونکہ یہ اہم اقتصادی شعبوں میں وسعت جاری رکھے ہوئے ہے۔