اسلام آباد ہائیکورٹ: انتظار پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق کوئی پیشرفت نہ ہوسکی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے تاہم انتظار پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کوششیں جاری ہیں، مجھے دو دن دے دیں، مجھے تھوڑا سا ٹائم لگتا ہے پر کام ہو جاتا ہے، ہم علی بخاری صاحب سے رابطے میں ہیں، انشاء اللہ میں جمعے کو یہاں آکر اچھی خبر دوں گا۔
عدالت نے انتظار پنجوتھہ بازیابی کیس میں اٹارنی جنرل کی استدعا پر دو دن کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 9 اکتوبر کو وکیل علی اعجاز نے عمران خان کے ترجمان انتظار پنجوتھا کی مبینہ گمشدگی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد ، ایف آئی اے ، آئی جی اسلام آباد پولیس کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ انتظار پنجوتھا ایڈووکیٹ سے 8 اکتوبر شام 4 بجے سے رابطہ نہیں ہورہا ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنما کو ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ پولیس سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا مگر تاحال انتظار پنجوتھہ کا کچھ علم نہ ہوسکا۔