پاکستان

ضلع کرم میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 ایف سی اہلکار شہید

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب ضلع میں بے یقینی صورتحال کی وجہ سے 15 لاکھ باشندوں کو روزمرہ کی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے چار خیل میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے فرنٹیئر کارپس (ایف سی) کے 2 اہلکار شہید ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب ضلع میں بے یقینی صورتحال کی وجہ سے 15 لاکھ باشندوں کو روزمرہ کی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ کئی سڑکیں بند ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایف سی اہلکار سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کے لیے تعینات تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ایف سی زخمی ہوئے، جنہیں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) ٹل منتقل کیا گیا۔

بعدازاں، پولیس نے بتایا کہ دونوں اہلکار جانبر نہ ہوسکے۔

دریں اثنا، مقامی افراد نے سڑکیں بند ہونے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو ہسپتال لے کر نہیں جاسکتے، مزید کہنا تھا کہ علاقے میں ادویات کی شدید قلت ہے۔

پاراچنار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید میر حسین جان نے بتایا کہ ایسے مریض جنہیں علاج کے لیے دوسرے ہسپتالوں میں بھیجنے کرنے کی ضرورت ہے، انیہں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے منتقل نہیں کیا جا سکا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ سڑکیں بند کرنے کی بجائے محفوظ بنائی جائیں، انہوں نے شکایت کی کہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے بچے اسکول نہیں جاسکتے، انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں اسکول کھلے ہیں وہاں ایندھن کی قلت کے باعث طلبہ کو لے جایا نہیں جا سکتا۔

کسانوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے بیج بروقت ضلع میں نہیں پہنچ سکے اس کے علاوہ علاقے میں کھاد کی بھی شدید قلت ہے۔

تاجروں اور گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی سڑکیں فوری کھولنے کا مطالبہ کیا۔