پاکستان

پاکستان کے ساتھ اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں، ویلنتینا موتویانکو

پاکستان اور روس کے درمیان گزشتہ سال تجارتی ہجم میں 50 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، روس اور پاکستان مل کر زراعت کے لیے کام کریں گے، فیڈریشن کونسل اسپیکر
|

روسی فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنتینا موتویانکو نے کہا ہے کہ روس، پاکستان کے ساتھ اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے، مسلم امہ روس میں قیام امن کے لیے کردار ادا کر رہی ہے، دونوں ممالک کے بین الاقوامی ایجنڈا کے بیشتر معاملات کے بارے میں نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

روسی وفد نے پارلیمنٹ کا دورہ کیا، روسی فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی اسپیکر ویلنتینا موتویانکو نے سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کی۔

سینیٹ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ویلنتینا موتویانکو نے کہا کہ مشکل وقت میں بھی ماسکو اور اسلام آباد نے روابط جاری رکھے، بین الاقوامی ایجنڈا کے بیشتر معاملات کے بارے میں ہمارے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

ویلنتینا موتویانکو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے درمیان گزشتہ سال تجارتی ہجم میں 50 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو، تجارتی اور معاشی تعلقات کے فروغ سمیت دیگر شعبوں میں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

فیڈریشن کونسل کی اسپیکر نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان روسی معاشرے کا اہم حصہ ہیں، مسلم امہ روس میں قیام امن، وطن کے دفاع اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ویلنتینا موتویانکو نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو جتنی عزت دی جاتی ہے وہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی کتاب ’ڈاٹر آف ایسٹ‘ روسی زبان میں بھی شائع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قدیم روایت و ثقافت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کی ایک تاریخ ہے، دونوں ملکوں کے بین الاقوامی دنیا کے ساتھ تعلقات کو لے کر نقطہ نظر میں مماثلت ہے، میں تمام سینیٹرز اور یوسف رضا گیلانی کا شکریہ ادا کرتی ہوں، میرے اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ہوکر اپنے ملکوں کے لیے زراعت کے لیے کام کریں گے، ہم دونوں ملکوں کو اپنے عوام کے لیے سوچنا چاہیے۔

’روسی وزیراعظم کا دورہ تعلقات کو فروغ دینے میں کردار ادا کرے گا‘

انہوں نے مزید کہا کہ روسی وزیر اعظم کا حالیہ دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا، مجھے یقین ہے کہ ہم عالمی سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک افغان مسئلے کے حل اور وسطی ایشیا کی سلامتی کو یقینی بنانے میں دلچپسی رکھتے ہیں، ہم عالمی سلامتی اور استحکام، خلا میں ہتھیاروں کی روک تھام، حیاتیاتی کیمیائی اور زہریلے ہتھیار کی ممانعت کے حوالے سے اتفاق برقرار رکھیں گے۔

ویلنتینا موتویانکو کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے ہم غیر قانونی پابندیوں کی حوصلہ شکنی سمیت تمام شعبوں میں معاملات کو سیاسی انداز سے حل کرنے پر اتفاق برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سال 26-2025 کے لیے سلامتی کونسل میں پاکستان کے انتخاب کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہمیں برکس کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے پاکستان کی دلچپسی کا ادراک ہے، ہمیں تجارتی اور معاشی تعلقات کے فروغ سمیت دیگر شعبوں میں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، سویت یونین نے پاکستان کی تیل اور گیس کی صنعت کو ترقی دی، توانائی کی تنصیبات کی تعمیر اور زرعی مشینری فراہم کرنے میں مدد کی۔

ویلنتینا موتویانکو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے درمیان گزشتہ سال تجارتی ہجم میں 50 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، یہ تجارت ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے، اس سال جنوری اگست میں روس پاکستان تجارت میں مزید 13 فیصد اضافہ ہوا، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے امکانات ہیں۔

فیڈریشن کونسل کی اسپیکر نے مزید کہا کہ روس کے خام تیل کی کھیپ گزشتہ سال پاکستان پہنچی، روس نے پاکستانی مارکیٹ میں اناج کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے لیے شمال جنوب بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور اہمیت کا حامل ہے، اس روٹ سے شمالی یوریشیا اور گلوبل ساؤتھ کے ساتھ وابسطگی کو تقویت ملی ہے۔

’روس، اسلام کو روایتی مذہب میں سے ایک سمجھتا ہے‘

ویلنتینا موتویانکو نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہو رہے ہیں، پاکستان کے ویزا فیس معاف کرنے کے فیصلے سے سیاحوں کی آمد و رفت بڑھے گی۔

فیڈریشن کونسل کی اسپیکر نے کہا کہ ہم بین المذاہب ہم آہنگی اور تعلقات پر توجہ دیتے ہیں، مختلف مذاہب سے بہتر تعلقات قائم کرنے میں پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا ہوگا، روس میں مختلف عقائد، نسلوں اور زبانوں کے لوگ صدیوں سے امن اور ہم آہنگی سے رہ رہے ہیں، روس اسلام کو روایتی مذہب میں سے ایک سمجھتا ہے۔

ویلنتینا موتویانکو نے کہا کہ ہمیں حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت اور غیر قانونی پابندیوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی، ہم تمام شعبوں میں تعاون اور معاملات کو سیاسی انداز میں حل پر اتفاق برقرار رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ اجلاس کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، قومی ترانہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، پاکستان زندہ باد، پاکستان۔روس دوستی زندہ باد۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مضبوط تعلقات ہیں، روسی فیڈریشن کی اسپیکر کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسروں کے تجربات سے سیکھنا چاہیے، آج کا اجلاس دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہے، اس دورے سے پاکستان روس کے درمیان تعلقات کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویلنتینا موتویانکو سیاست اور سفارتکاری کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں، سینٹ پیٹس برگ کی گورنر کے طور پر انہوں نے بہترین کام کیا۔

سینیٹ اجلاس سے اعظم نذیر تارڑ، علی ظفر، شیری رحمٰن، ایمل ولی خان اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے پاک۔روس تعلقات کی بہتری پر زور دیا۔

بعد ازاں سینیٹ اجلاس کل بروز منگل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔