پاکستان

ایف بی آر نے اعلیٰ عہدیدار سے متعلق افواہیں مسترد کردیں

نئے انتظامات کے تحت صرف غیر ضروری قرار دیئے گئے مخصوص علاقائی دفاتر بند کئے جائیں گے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا اعلامیہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز سے متعلق افواہیں مسترد کردیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کا مینڈیٹ اور فرائض بدستور موجود ہیں۔

ایف بی آر نے کہا کہ محکمے میں مخصوص تبدیلیاں وزیر اعظم پاکستان کی منظوری سے ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت کی گئی ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا کہ نئے انتظامات کے تحت صرف غیر ضروری قرار دیئے گئے مخصوص علاقائی دفاتر بند کئے جائیں گے۔

جعلی رسیدیں جاری کرنے پر 2 ریسٹورنٹس سیل کردیے گئے

دوسری جانب ایف بی آر کے اعلامیے کے مطابق ٹیئر ون ریٹیلرز اور ریسٹورنٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے پوائنٹ آف سیل انوائسنگ سسٹم کے ذریعے شامل کرنے کی مہم کا آغاز کردیا۔

اس میں کہا گیا کہ پوائنٹ آف سیل ٹریکنگ سافٹ ویئر کے ذریعے جعلی رسیدوں کی تصدیق کے بعد اسلام آباد میں دو ریسٹورنٹس کو سیل کرکے ہر ایک پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ایف بی آر 25 اکتوبر سے پوائنٹ آف سیل انعامی اسکیم شروع کرچکا ہے، پہلے مرحلہ میں یہ اسکیم اسلام آباد میں ٹیئر ون کے ریسٹورنٹس اور اس کے ٹیئر آئی ریٹیلرز کے لیے متعارف کرائی گئی ہے، پی او ایس پرائز اسکیم کو اگلے ماہ سے پورے ملک تک توسیع دی جائے گی۔

ایف بی آر کے مطابق اسکیم کے تحت ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے جعلی رسیدوں کے بارے میں ایف بی آر کو مطلع کرنے والے شہری کو نقد انعامات دیے جائیں گے، جعلی رسیدوں کی تصدیق کے بعد ایف بی آر جیتنے والے صارفین کے بینک اکاونٹس میں نقد انعامات براہ راست منتقل کرے گا۔

اس میں کہا گیا کہ جن ٹیئر ون ریٹیلرز اور ریسٹورنٹس کے خلاف رپورٹ کی جائے گی انہیں جعلی رسیدیں جاری کرنے پر سیل کردیا جائے گا، یہ اہم اقدام جعلی رسیدوں کے رجحان کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے تاکہ واجب الادا ٹیکس قومی خزانہ میں جمع ہو سکیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ایف بی آر ٹیکس قوانین کے موثرنفاذ کے ذریعے ٹیکس کمپلائنس کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے۔