نقطہ نظر

ایل کلاسیکو: ’بارسلونا کے آف سائڈ ٹریپ نے ریال میڈریڈ کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا‘

ریال میڈریڈ کو انہیں کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے کے بعد نوجوانوں کی ٹیم بارسلونا نے سالوں بعد فٹبال کے حلقوں کو باور کروایا کہ وہ اب بھی فٹبال کے افق پر جگمگاتا ہوا نام ہیں۔

سنسنی سے بھرپور ایک شاندار رات تھی جہاں شائقین کی توجہ کا محور دنیائے فٹبال کے دو سب سے بڑے کلبز کے مابین کھیلا جانے والا ایل کلاسیکو میچ تھا۔ آج رات رواں سیزن کا پہلا کلاسیکو کھیلا گیا جہاں لالیگا میں ہسپانوی کلب ریال میڈریڈ اور بارسلونا آمنے سامنے آئے اور شائقین کو دیکھنے کے لیے ایک ایسا میچ ملا جو سالوں تک یاد رکھا جائے گا۔

چاہے آپ انگلش کلب مانچسٹر سٹی، ارسنل، لیورپول کے فین ہوں یا جرمن کلب بائرن مینخ کے، یا پھر چاہے آپ اطالوی کلبز یوونٹس، اے سی میلان کے فین ہوں، کلاسیکو دنیائے فٹبال کا ایک ایسا میچ ہوتا ہے جسے دنیا بھر کے فٹبال شائقین اپنی ٹی وی اسکرینز پر دیکھتے ہیں کیونکہ یہ برسوں سے چلی آرہی ایک رائیولری ہے جہاں دو بہترین ٹیمیں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوشش کرتی ہیں۔

یہ دونوں حریف تو برسوں سے ایک دوسرے کے خلاف لڑتے آرہے ہیں لیکن کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی کی وجہ سے اس میں ایک خاص رنگ شامل ہوا اور اب دونوں کی عدم موجودگی میں موسمی فینز کا یہی خیال تھا کہ ایل کلاسیکو میں وہ بات نہیں رہی۔ یہ خیال کسی حد تک غلط بھی نہیں کیونکہ پچھلے دو سیزن کے مقابلے انتہائی بورنگ اور یک طرفہ رہے جہاں ریال میڈریڈ کا کھیل غالب رہا۔ لیکن تین سال بعد یہ پہلا کلاسیکو تھا جس کے حوالے سے مجھے امید تھی کہ اس بار کچھ مختلف ہونے جارہا ہے اور ایسا ہی ہوا۔

بارسلونا نے ریال میڈریڈ کو 0-4 سے شکست دے دی۔ نہ صرف یہ بلکہ ریال میڈریڈ جو گزشتہ 42 لالیگا میچز میں ناقابلِ شکست آرہی تھی اسے شکست سے دوچار کرکے وننگ اسٹریک بھی توڑ دی۔

برسوں بعد بارسلونا کی جانب سے بہترین کھیل دیکھنے کو ملا۔ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل بارسلونا کا کھیل رواں سیزن بہترین انداز میں اُبھر کر سامنے آیا ہے اور اس کی وجہ ہیں ان کے نئے منیجر ہانسی فلک۔

ہانسی فلک نے رواں سیزن چاوی کی جگہ بارسلونا کی منیجر شپ سنبھالی ہے اور اب بارسلونا کے کھیل میں واضح تبدیلی محسوس کی جا سکتی ہے۔ ان کی ہائی لائن تکنیک دیگر ٹیموں پر تو کام کررہی تھی لیکن ریال میڈریڈ کے خلاف دفاعی تکنیک اپنانا ٹھیک نہیں لگ رہا تھا کیونکہ وہ کاؤنٹر میں ماہر ہیں اور کسی وجہ سے ہی انہیں فٹبال کی دنیا میں کم بیک کنگز کہا جاتا ہے۔

ہانسی فلک کی ایک اور خوش قسمتی یہ بھی ہے کہ جب انہوں نے ٹیم کا چارج سنبھالا ہے تب بارسلونا کے انجرڈ کھلاڑی صحت یاب ہوکر ٹیم میں شامل ہورہے ہیں۔ پیڈری کو اگر سبسٹی ٹیوٹ کریں گے تو ان کے متبادل کے طور پر گاوی دستایب ہیں لیکن چاوی کے دور میں تو یہ دونوں ہی ان فٹ تھے جس کی وجہ سے مڈ فیلڈنگ میں بارسلونا جدوجہد کررہی تھی۔ اب ڈی یونگ بھی انجری کے بعد ٹیم کے لیے دستیاب ہیں جبکہ ڈینی اولمو کی ٹیم میں شمولیت سے مڈفیلڈنگ انتہائی مضبوط ہوچکی ہے۔ کسی سوشل میڈیا صارف نے خوب کہا تھا کہ ’ہانسی فلک ایوینجرز کے تھور کی طرح تمام انفینٹی اسٹونز جمع کرچکے ہیں اور اب انہیں بہترین انداز میں استعمال کررہے ہیں‘۔

چاوی میری نظر میں ایک بہترین کھلاڑی تھے اور انہوں نے ایک اچھا کوچ بننے کی بھی بھرپور کوشش کی لیکن ہر بہترین کھلاڑی بہترین کوچ نہیں بن سکتا۔ وہ کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھرپور انداز میں فائدہ نہیں اٹھا پائے جس کی وجہ سے بارسلونا کا کھیل بدتر ہوتا چلا گیا۔

ہانسی فلک کی بارسلونا نے وہ کر دکھایا جو چاوی کی بارسلونا کرنے سے قاصر تھی۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ فلک کی ڈیفینڈرز کی آف سائڈ ٹریپ تکنیک بھی خوب کام آئی کیونکہ غیرمعمولی طور پر ریال میڈریڈ نے پورے میچ میں 12 بار آف سائڈ شاٹ لگائے۔ ہوا کچھ یوں کہ ریال میڈریڈ کے کھلاڑی جیسے ہی گول کے لیے موو بناتے تو بارسلونا کے ڈیفینڈرز ان کے ساتھ آگے بڑھ کر فوراً رک جاتے جسے دیکھتے ہوئے ریال میڈریڈ کے کھلاڑی ڈیفینڈر سے آگے نکل جاتے۔ یوں جب بھی کوئی کامیاب شاٹ آن ٹارگٹ لگا، یہ آف سائڈ کی نذر ہوگیا۔

یہ تو تھیں بارسلونا کی وہ کامیاب حکمت عملی جن کی بنا پر وہ گول کھانے سے بچ گئے لیکن ریال میڈریڈ نے بھی اپنے طور پر مایوس کُن کھیل پیش کیا۔

سیزن کے نئے کھلاڑی کیلن ایمباپے نے رواں سیزن ریال میڈریڈ جوائن کی ہے اور یہ ان کا پہلا کلاسیکو تھا۔ ایک ایسا میچ جسے ہر کھلاڑی کھیلنے کی خواہش رکھتا ہے۔ خوش قسمتی سے یہ موقع ایمباپے کو ملا لیکن وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ یکے بعد دیگرے آف سائڈ شاٹس لگاتے رہے جسے دیکھ کر کافی حیرت ہوئی کہ ایمباپے جیسا کھلاڑی اس طرح کا کھیل کیسے پیش کرسکتا ہے۔

شروع شروع میں لگا کہ شاید یہ پہلا کلاسیکو کھیلنے کا ہیجان ہے جس میں وہ غلطی کررہے ہیں لیکن پہلے 30 منٹ میں انہیں 6 بار آف سائڈ کی کال دی گئی۔ اس کے علاوہ وہ مسلسل گول مارنے کی کوشش میں نظر آئے۔ میں سمجھتی ہوں کہ نوجوان کھلاڑیوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بڑے میچ میں اسکور کریں لیکن ایمباپے بہت جلد بازی سے کام لے رہے تھے کیونکہ جیسے وہ کھلاڑی ہیں وہ چاہتے تو اچھا موو بنا کر اسکور کرسکتے تھے لیکن اس کے بجائے وہ اپنی بال بار بار کیپر کے ہاتھ میں تھماتے رہے۔

وینیشیئس جونیئر جو آج بالون ڈی اور جیتنے جارہے ہیں، وہ بھی بھرپور کوشش میں تھے کہ کوئی اچھا موو بن سکے لیکن ان کا کھیل بھی مایوس کُن تھا۔ وہ اچھے کھلاڑی ہیں اس میں کوئی شبہ نہیں لیکن ان کا رویہ مجھے نہیں پسند اور یہ ذکر میں پہلے بھی اپنی تحریروں میں کرچکی ہوں۔ پلیئر کو ہمبل ہونا چاہیے، بلاوجہ غصہ اور ریفری کے ساتھ بدتمیزی کرنے سے کھلاڑی کی امیج خراب ہوتی ہے لیکن آج کے دور میں نوجوان فٹبالرز اسے سمجھنے سے قاصر ہیں۔

واپس آتے ہیں بارسلونا کے کھیل کی جانب۔ لیونڈوسکی نے جب پہلا گول اسکور کیا تو شک تھا کہ کہیں یہ آف سائڈ کی وجہ سے واپس نہ لے لیا جائے لیکن ایک تجربہ کار کھلاڑی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے وہ انتہائی مہارت سے ڈیفینڈر سے آگے نکلے تھے جس کی بنا پر یہ گول آن سائڈ تھا۔ دوسرا گول بھی انہوں نے ہی اسکور کیا جس کے بعد امید تھی کہ ریال میڈریڈ کسی وقت بھی کم بیک کرسکتی ہے کیونکہ وہ اس کام میں مہارت رکھتے ہیں۔ وہ تو آخری منٹ اور اضافی وقت میں گول اسکور کرکے میچ جیت لیتے ہیں یہاں تو پھر بھی 35 سے زائد منٹس کا کھیل باقی تھا۔

بقیہ کھیل میں بارسلونا نے ریال میڈریڈ کی ایک نہ چلنے دی۔ وہ پریشانی میں فاؤلز کرتے رہے لیکن بارسلونا کی رفتار میں کمی نہ آئی اور 77ویں منٹ میں لامین یمال نے شاندار گول اسکور کرکے اپنی ٹیم کو 0-3 کی برتری دلوائی۔ 17 سالہ لامین یمال کلاسیکو میں گول اسکور کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن چکے ہیں جبکہ اس سے قبل کسی بڑے انٹڑنیشنل ٹورنامنٹ کے فائنل میں گول اسکور کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی کا اعزاز بھی انہیں ہی حاصل ہے۔

لامیسیا کے کھلاڑی بارسلونا کی ٹیم کو چار چاند لگا رہے ہیں۔ جن لوگوں کو معلوم نہیں انہیں بتاتی چلوں کہ لامیسیا بارسلونا کی اکیڈمی کا نام ہے جہاں وہ بچوں کو فٹبال کی ٹریننگ دیتے ہیں۔ لیونل میسی بھی لامیسیا سے ٹریننگ لے کر فٹبال کی دنیا کا نامور ستارہ بنے۔ لامین یمال بھی اسی درخت کا پھل ہیں۔ پیڈری، ڈینی اولمو، گاوی وغیرہ نے بھی یہیں سے ٹریننگ حاصل کی اور آج وہ فٹبال کی دنیا کے ابھرتے ہوئے نام ہیں۔

لامین یمال کا کھیل اتنا پختہ اور ڈریبلنگ اتنی بہترین ہے کہ لگتا نہیں کہ ان کی عمر محض 17 سال ہے۔ ابھی تو ان کے سامنے ایک طویل کریئر ہے جہاں انہیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے متعدد مواقع ملیں گے۔

آخری گول رافینہا نے اسکور کیا جو رواں ہفتے چیمپیئنز لیگ میں بائرن میونخ کے خلاف ہیٹ ٹرک اسکور کرچکے ہیں۔ یوں 0-4 کے حتمی نتیجے کے ساتھ ریال میڈریڈ کی 42 میچز کی ناقابلِ شکست گول اسٹریک کا خاتمہ ہوا۔ اس سے قبل بارسلونا نے 2018-2017ء کے لالیگا سیزن میں 43 میچز ناقابلِ شکست کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ آج اگر ریال میڈریڈ جیت جاتی تو وہ یہ ریکارڈ توڑ دیتے لیکن بارسلونا نے انہیں شکست دے کر اپنے ریکارڈ کا دفاع کیا۔

یوں نوجوانوں کی ٹیم بارسلونا نے سالوں بعد فٹبال کے حلقوں کو باور کروایا کہ ان کی شہرت کا سورج ابھی غروب نہیں ہوا۔ وہ اب بھی فٹبال کے افق پر جگمگا رہے ہیں۔ اس وقت وہ اپنی بہترین فارم میں ہیں اور ریال میڈریڈ کو انہیں کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے کے بعد ان کے حوصلے مزید بلند ہوچکے ہیں۔ اس سیزن بارسلونا کا کھیل کیسا ہوگا؟ اس سوال کے لیے تو شاید ہمیں سیزن کے اختتام تک انتظار کرنا پڑے لیکن ایک بات تو طے ہے کہ بارسلونا کی فارم واپس آنے کے بعد ان کے میچز انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز ہونے والے ہیں۔

خولہ اعجاز

خولہ اعجاز ڈان کی اسٹاف ممبر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔