پاکستان

جامعہ پنجاب: تحقیقات میں سینئر سیکیورٹی افسر طلبہ سے جھگڑے کا ذمے دار قرار

سینئر سیکیورٹی افسر نے گارڈز کو طلبا کے احتجاج میں مداخلت کا حکم دیا،گارڈز نے طالبعلم سے مائیک چھینا تو لڑائی شروع ہوگئی، انکوائری کمیٹی کی سینئر سیکیورٹی افسر کو ہٹانے کی سفارش

لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی میں گارڈز اور طلبہ کے درمیان تصادم کے واقعے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سینئر سیکیورٹی افسر کو واقعے کا ذمے دار قرار دے دیا۔

انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی کے سینئر سیکیورٹی افسر کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کر دی۔

جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے تحقیقات مکمل کرکے سفارشات پیش کردیں ۔

ڈان نیوز کو انکوائری کمیٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جھگڑے کا واقعہ سینئر سیکیورٹی افسر کی وجہ سے پیش آیا، سینئر سیکیورٹی افسر نے گارڈز کو طلبا کے احتجاج میں مداخلت کا حکم دیا،گارڈز نے طالبعلم سے مائیک چھینا تو لڑائی شروع ہوگئی۔

انکوائری کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ گارڈز نے سینئر سیکیورٹی افسر کے حکم پر قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، سینئر سیکیورٹی آفیسر نے مخالف طلبا تنظیم کے نمائندے کا کردار ادا کیا۔

انکوائری کمیٹی نے جھگڑے میں ملوث طلبا کے خلاف بھی کاروائی کی سفارش کردی، پتھراؤ، بوتلوں سے حملہ کرنے والے طلبا کے خلاف ڈسپلنری ایکشن ہوگا۔

واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو پنجاب یونیورسٹی میں پنجاب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی یو ایس ایف) اور یونیورسٹی کے گارڈز کے درمیان تصادم کے نتیجے میں متعدد گارڈز زخمی ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی یو ایس ایف) نے ایک رات قبل 2 گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر گارڈز نے طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا تھا، اگلے روز وہی گارڈز دوبارہ طلبہ کے ہتھےچڑھ گئے جس پر تلخ کلامی کے بعد طلبہ نے گارڈز کو شدید زد و کوب کیا۔

اس دوران طلبہ نے سیکیورٹی گارڈز پر پتھراؤ کیا اور شیشے کی بوتلیں ماریں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے صورتحال کشیدہ ہونے پر پولیس کو طلب کرلیا تھا، تاہم اس موقع پر ایس ایچ او مسلم ٹاؤن انسپکٹر عاطف بھی شیشے کی بوتل لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔