پاکستان

نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ سے ملاقاتیں

چیف جسٹس اور نامزد چیف جسٹس کے درمیان آج دو ملاقاتیں ہوئیں، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید کی بھی نامزد چیف جسٹس کو مبارکباد۔

نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو ساتھی ججز کی جانب سے مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کرکے مبارک باد پیش کی ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید نے بھی جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس نامزد ہونے پر مبارکباد پیش کی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، ڈان نیوز کے ذرائع کے مطابق دونوں ججز میں ملاقات چیف جسٹس چمبر میں ہوئی،اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو مبارک باد پیش کی ۔

ذرائع کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی نے مقدمات کی سماعت کے بعد چیف جسٹس سے دوسری ملاقات بھی کی، ذرائع کے مطابق جسٹس یحیی آفریدی جسٹس منصور علی شاہ کے چمبر میں بھی گئے۔

دریں اثنا نامزد چیف جسٹس یحیٰ آفریدی سے ان کے چیمبر میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید نے ملاقات کی، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید نے نامزد چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کی جبکہ نامزد چیف جسٹس یحیی آفریدی کو ان کے چمبر کے عملے نے بھی مبارک باد دی۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے گزشتہ روز جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کیا تھا، صدر آصف زرداری آج ہی جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری دی ہے جس کے بعد وزارت قانون نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی 26 اکتوبر کوعہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کون ہیں؟

چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا۔

23 جنوری 1965کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہونے والے جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی طرح اپنی ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔

ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے معاشیات کی ڈگری بھی حاصل کی۔

قانون کی ابتدائی تعلیم پاکستان میں حاصل کرنے کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نے کامن ویلتھ اسکالرشپ پر جیزس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز 1990 میں کیا، انہوں نے ہائی کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی۔

انہوں نے 2004 میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طورپر وکالت کا آغاز کیا، وہ خیبر پختونخوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خدمات بھی سرانجام دے چکے ہیں۔

انہیں 2010 میں پشاور ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا اور 15 مارچ 2012 کو مستقل جج مقرر کر دیا گیا۔

انہوں نے 30 دسمبر 2016 کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا جبکہ 28 جون 2018 کو وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور جج اعلیٰ عدلیہ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی جس میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں لارجر بینچ میں ان کی شمولیت بھی شامل ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔