پاکستان

لاہور ہائی کورٹ: بانی پی ٹی آئی پر حملے کے مرکزی ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

ملزم مقدمے میں نامزد اور موقع سے گرفتار ہوا، پراسیکیوٹر، پولیس نے نام بلا جواز مقدمے میں شامل کیا، ٹھوس شواہد بھی موجود نہیں، وکیل ملزم

لاہور ہائی کورٹ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کے کیس کے مرکزی ملزم نوید کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس شہباز رضوی کی زیر سربراہی لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم مقدمے میں نامزد اور موقع سے گرفتار ہوا، ملزم کی شناخت فوٹیجز میں بھی ہوئی جبکہ گواہان بھی موجود ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں لہٰذا عدالت درخواست ضمانت مسترد کرے۔

اس موقع پر ملزم نوید کے وکیل میاں داود نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ملزم نوید موقع پر موجود نہیں تھا اور پولیس نے نام بلا جواز مقدمے میں شامل کیا۔

انہوں نے کہا کہ عینی شاہدین نے نامعلوم ملزم کے بارے میں بتایا جبکہ ٹھوس شواہد بھی موجود نہیں۔

ملزم کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ناکافی ثبوتوں کی بنا پر ملزم کی ضمانت منظور کرے۔

لاہور ہائی کورٹ نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

واضح رہے کہ نومبر 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں مسلح شخص کی فائرنگ سے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت متعدد رہنما زخمی اور ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔

بعد ازاں عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیرداخلہ سمیت اعلیٰ حکام پر الزامات عائد کیے تھے اور مقدمہ درج کرنے پر تنازع پیدا ہوا تھا تاہم پولیس کی مدعیت میں حملے کا مقدمہ درج کردیا گیا تھا۔

واقعے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی تھی جبکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت 3 نومبر کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔