لائف اسٹائل

ہاروی وائنسٹن ’بون میرو‘ کینسر میں مبتلا

ہاروی وائنسٹن میں 'کرونک مائیلوڈ لیوکیمیا' کی تشخیص ہوئی ہے جو کہ 'بون میرو' کینسر کی خاص قسم ہے، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا نے ذرائع سے اپنی خبروں میں دعویٰ کیا ہے کہ درجنوں خواتین سے ریپ کے الزام میں جیل میں قید ہولی وڈ پروڈیوسر 72 سالہ ہاروی وائنسٹن ’بون میرو‘ کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’این بی سی‘ نے ذرائع سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ہاروی وائنسٹن کا جیل میں ہی کینسر کا علاج کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہاروی وائنسٹن میں ’کرونک مائیلوڈ لیوکیمیا‘ chronic myeloid leukaemia (CML) کی تشخیص ہوئی ہے جو کہ ’بون میرو‘ کینسر کی خاص قسم ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہاروی وائنسٹن کا جیل میں ہی علاج کیا جا رہا ہے، تاہم پروڈیوسر کے وکلا سمیت جیل انتظامیہ نے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

ہاروی وائنسٹن میں کینسر کی تشخیص کی خبر سے قبل گزشتہ ماہ ستمبر میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پروڈیوسر امرض قلب اور پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوگئے، جس وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر ان کی ہارٹ سرجری بھی کی گئی۔

علاوہ ازیں گزشتہ چند ماہ سے ہاروی وائنسٹن مختلف مواقع پر مختلف طبی پیچیدگیوں کا شکار بن چکے ہیں، انہیں کورونا کے ساتھ شدید قسم کا نمونیا بھی جیل میں ہوچکا ہے۔

ہاروی وائنسٹن دو ریپ کیسز میں 23 اور 16 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، جس میں سے ایک کیس میں ان کی 23 سال قید کی سزا کالعدم قرار دی جاچکی ہے۔

ہاروی وائنسٹن مارچ 2020 سے جیل میں ہیں، ان پر پہلی بار اکتوبر 2017 میں درجنوں خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات لگائے تھے، ان پر الزامات لگانے والی خواتین میں متعدد معروف اور بڑی ہولی وڈ اداکارائیں بھی شامل ہیں۔

ہاروی وائنسٹن پر اداکاراؤں کے ریپ الزامات کے بعد ہی دنیا بھر ’می ٹو مہم‘ شروع ہوئی تھی اور پروڈیوسر نے درجنوں خواتین کو ریپ کیسز واپس لینے کے لیے لاکھوں ڈالرز کی رقم بھی ادا کی ہے۔

ہاروی وائنسٹن کو ایک اور کیس میں 16 سال قید کی سزا

ریپ مقدمے میں ہاروی وائنسٹن کو 23 سال قید کی سزا سنادی گئی

جنسی زیادتی کے الزامات میں مجرم قرار پانے والے فلم پروڈیوسر کی سزا کالعدم