لائف اسٹائل

شان کومبس کو 13سالہ لڑکی سے ریپ سمیت جنسی ہراسانی کے 7 نئےالزامات کا سامنا

54 سالہ امریکی گلوکار کو کم ازکم 2 درجن سول مقدمات کا سامنا ہے جن میں ان پر جنسی بدسلوکی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

امریکا کے مشہور ریپر شان کومبس المعروف ’ڈیڈی‘ کو 13 سالہ لڑکی سے ریپ سمیت جنسی ہراسانی کے 7 نئے مقدمات کا سامنا ہے۔

امریکی میوزک پروڈیوسر پر عائد کردہ نئے الزامات میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے سن 2000 میں ایم ٹی وی ویڈیو میوزک ایوارڈز میں ایک 13 سالہ لڑکی کو نشہ دے کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مدعی کا کہنا تھا کہ شان کومبس اور ایک نامعلوم مرد سیلیبرٹی نے انہیں ایک خاتون سلیبرٹی کی موجودگی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایک اور مدعی کا کہنا ہے کہ وہ ایک ابھرتا ہوا فنکار تھا جب 2022 میں مین ہیٹن کے ایک ہوٹل کے پینٹ ہاؤس میں منعقدہ پارٹی میں اسے شان کومبس کے ساتھ مختصر باتچیت کا موقع ملا، شان کومبس نے اسے یقین دلایا کہ وہ اسے اسٹار بناسکتے ہیں۔

مدعی کا کا کہنا تھا کہ اس کے بعد شان کومبس نے اسے بھی نشہ آور شے سے آلودہ مشروب پلاکر ایسے کمرے میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جہاں دیگر افراد بھی گروپ سیکس میں مصروف تھے۔

مدعا علیہان کے وکیل ٹونی بزبی نے فیس بک پوسٹ میں بتایا ہے کہ سول مقدمات 4 مردوں اور 3 خواتین کی جانب سے منظر عام پر لائے گئے ہیں جوکہ 2000 سے 2022 تک نیویارک، لاس اینجلس اور لاس ویگاس میں پیش آنے والے مبینہ بدسلوکی کے واقعات کا احاطہ کرتے ہیں۔کچھ مقدمات میں الزام عائد کیا گیا ہےکہ شان کومبس کے علاوہ کچھ نامعلوم معروف شخصیات نے بھی متاثرین کا استحصال کیا ہے۔

ان مقدمات کے جواب میں شان کومبس کے وکلا نے ایک بیان کا حوالہ دیا جو بزبی کے سابقہ مقدمے کے حوالے سے جاری کیا گیا تھا۔

وکلا کا کہنا تھا کہ شان کومبس اور ان کی قانونی ٹیم کو حقائق، ان کے قانونی دفاع اور عدالتی عمل کی ساکھ پر مکمل اعتماد ہے، عدالت میں سچ سامنے آئے گا کہ شان کومبس نے کبھی بھی کسی بالغ، نابالغ مرد یا عورت کو جنسی زیادتی کا نشانہ نہیں بنایا۔

بزبی کی قانونی فرم کے مطابق وہ شان کومبس پر الزام لگانے والے 150 سے زائد افراد کی نمائندگی کرتی ہے۔

دوسری جانب شان کومبس کے وکلا نے کیس کی نگرانی کرنے والے جج سے استدعا کی ہے کہ مدعا علیہان اور ان کے وکلا کو کیس سے متعلق کسی بھی گفتگو کو عام کرنے سے روکا جائے۔

54 سالہ شان کومبس کو بزبی کی فرم کے 13 مقدمات سمیت کم ازکم 2 درجن سول مقدمات کا سامنا ہے جن میں ان پر جنسی بدسلوکی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

تاہم امریکی سپراسٹار ان الزامات کی تردید کرچکے ہیں، انہوں نے مجرمانہ مقدمے میں بے قصور ہونے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بروکلین کی جیل میں اپنی پانچ ہفتوں کی نظربندی کے خلاف اپیل کرنے جارہے ہیں، واضح رہے کہ ان کی ضمانتی درخواستوں کو دو بار مسترد کیا جا چکا ہے۔

نئے مقدمات نے شان کومبس کے لیے قانونی مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے، استغاثہ کے مطابق وہ متاثرین کو ان کی مرضی کے خلاف جنسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر مجبور کرتے تھے، انہیں رشوت دیتے تھے اور انہیں خاموش رہنے کے لیے ڈراتے تھے اور اس سب پر پردہ ڈالنے کے لیے وہ اپنے ملازمین کو استعمال کرتے تھے۔

تمام 7 مدعی جان ڈو یا جین ڈو کے فرضی نام استعمال کرتے ہیں، 5 افراد نے وفاقی عدالت میں اور 2 نے نیو یارک کی ریاستی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے، یہ تمام مقدمات مین ہیٹن میں دائر کیے گئے ہیں۔

شان کومبس کو 5 مئی 2025 سے دھوکا دہی کی سازش، جنسی اسمگلنگ اور جسم فروشی کے لیے نقل و حرکت جیسے سنگین الزامات پر مشتمل 3 مقدمات کا سامنا ہے۔

شان کومبس کے وکیل مارک اگنیفیلو کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے سرکاری گواہوں اور ان کے وکلا کو ایسے بیانات سے روکا جائے جو گلوکار کو منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم کرسکتے ہیں ۔

مارک اگنیفیلو نے متعدد بیانات پر اعتراض کیا جن کا مقصد میڈیا میں شان کومبس کی کردارکشی کرنا تھا، ان میں بچوں کے جنسی استحصال کے جھوٹے الزامات بھی شامل ہیں۔

کیس کی نگرانی کرنے والے امریکی ڈسٹرکٹ جج ارون سبرامنیم نے استغاثہ کو 30 اکتوبر تک جواب دینے کا حکم دے رکھا ہے، مین ہیٹن میں امریکی اٹارنی ڈیمین ولیمز کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

5 نئے وفاقی سول مقدمات 5 مختلف ججوں کو تفویض کیے گئے تھے، 2 عدالتوں نے مدعا علیہان سے تحریری جواب طلب کیا ہے کہ وہ اب بھی کیوں گمنام رہنا چاہتے ہیں۔