پاکستان

پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرکاریہ کاری میں 48 فیصد اضافہ، چین کا بڑا حصہ

جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران ملک میں 77 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، اسٹیٹ بینک

پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرکاریہ کاری (ایف ڈی آئی) مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 48 فیصد بڑھ گئی، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کی عکاسی ہوتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعداد شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران سب سے زیادہ 52 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری چین سے موصول ہوئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران ملک میں 77 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران اس کا حجم 52 کروڑ ڈالر رہا تھا، یہ 48.2 فیصد اضافہ ہے۔

چین سے آنے والی رقم 16 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 40 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، ستمبر میں چین سے 24 کروڑ 48 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری گی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ سے 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

یہ بات اہم ہے کہ عرب ممالک سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری نہ ہونے کی برابر رہی، حالانکہ حکومت پاکستان نے ان ممالک کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف ایس) قائم کیا ہے لیکن اب تک اس کا کوئی خاص نتیجہ نہیں نکلا۔

پاکستان میں تقریباً 2 سال سے سیاسی اور معاشی صورتحال میں بے یقینی کا سامنا رہا ہے، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کے نقطہ نظر سے بیرون ملک میں امیج متاثر ہوا ہے۔

حالیہ اقدامات سے معاشی صورتحال کو سپورٹ ملے گا لیکن ممکنہ طور پر سیاسی استحکام حاصل نہیں ہوسکے گا، مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سرمایہ کاری سے چین کو نکال دیا جائے گا باقی ایف ڈی آئی نہایت کم ہے۔

مالیاتی امور کے ماہر کا کہنا تھا کہ حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات جیسے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں ناکام رہی ہے، سعودی عرب سے ایف ڈی آئی صرف 18 لاکھ ڈالر اور یو اے ای سے 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی۔