پاکستان

لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس: علی امین گنڈاپور کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی۔
|

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف و دیگر عدالت پیش ہوئے، دوران سماعت فیصل جاوید کی حاضری سے معافی کی درخواست دائر کی گئی۔

فیصل جاوید کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

علی امین گنڈا پور کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں علی امین گنڈاپور و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

بعد ازاں، 3 اکتوبر کو عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے ملزم تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔

4 اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی 2 مقدمات میں 25 اکتوبر تک راہداری ضمانت منظور کرلی تھی۔

وکیل نے مؤقف اپنایا تھا کہ درخواست گزار کے خلاف اسلام آباد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتا ہے لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے۔

عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 25 اکتوبر تک راہداری ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی تھی۔