پاکستان

ممکنہ آئینی ترمیم کا معاملہ: سینیٹ اجلاس کا وقت ایک بار پھر تبدیل

سینیٹ اجلاس اب دوپہر 12 بج کر 30 منٹ کے بجائے سہ پہر 3 بجے ہوگا، نوٹی فکیشن جاری

ممکنہ آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومتی اتحاد کی جانب سے اتفاق رائے کی کوششیں بدستور جاری ہیں جبکہ سینیٹ اجلاس کا وقت ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سینیٹ اجلاس اب دوپہر 12 بج کر 30 منٹ کے بجائے سہ پہر 3 بجے ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس آج (ہفتہ) صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔

بعد ازاں، بتایا گیا تھا کہ سینیٹ اجلاس آج صبح 11 کے بجائے دوپہر 12 بج کر 30 منٹ پر منعقد ہوگا، تاہم ایک بار پھر سینیٹ اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے، جو اب سہ پہر 3 بجے منعقد ہوگا۔

ادھر، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئینی مسودہ تیار ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ وسیع تر اتفاق رائے کی کوششیں ہو رہی ہیں، تیرہویں ترمیم کے بعد روایت رہی کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہو۔

گزشتہ روز ایوان بالا کے اجلاس کے دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کے لیے ہمارے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے ورکرز، ایم این ایز اور سینیٹرز کو لاپتا کیا گیا ہے، ایک ترمیم کے لیے پتا نہیں کون کون سے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا تھا، جس میں آئینی ترمیم پیش نہیں کی جاسکی تھی۔

اجلاس کے دوران جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عطاالرحمٰن نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹر عبد الشکور کل دن سے گھر سے نکلے ہیں اور وہ ابھی تک غائب ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور دوسری جماعتوں کے ایم این ایز لاپتا ہیں،کیا ایسی صورتحال میں توقع کی جارہی ہے کہ اپوزیشن آئینی ترمیم میں ووٹ دے گی؟

سینیٹر عرفان صدیقی نے مولانا عطاالرحمٰن کی جانب سے اراکین پر آئینی ترمیم کے حوالے سے دباؤ سے متعلق تقریر پر مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی تھی۔

بعد ازاں، اجلاس آج (ہفتہ) صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ اتفاق رائے تقریباً ہوچکا ہے، اپنی سیاسی قوت سے آئینی ترمیم کرکے دکھائیں گے، کوشش ہے جلد از جلد اتفاق رائے سے آئینی ترمیم منظور کرا لیں۔

آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے قائم خصوصی کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔