پاکستان

لاہور: اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے نجی کالج کی طالبہ سے ’ریپ‘ کا معاملہ بےبنیاد قرار دے دیا

سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلا کر امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی گئی، فیک نیوز کو بنیاد بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، تحقیقاتی کمیٹی

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ ریپ کے معاملے پر چیف سیکریٹری پنجاب کی سربراہی میں بنائی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے واقعے کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ ریپ کے معاملے پر بنائی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے اپنی انکوائری رپورٹ مکمل کرلی۔

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے کو بے بنیاد قرار دیا ہے، تحقیقات کے دوران کمیٹی نے طالبہ، اہل خانہ، کالج انتظامیہ، ہسپتال اور ریسکیو حکام کے بیانات قلمبند کیے۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر واقعہ بیان کرنے والی طالبہ نے کمیٹی کے سامنے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا، ہسپتال انتظامیہ اور ریسکیو حکام نے بھی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی نفی کی۔

انکوائری کمیٹی کی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر متعدد اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلا کر امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی گئی، فیک نیوز کو بنیاد بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔

انکوائری کمیٹی نے فیک نیوز کی روک تھام کے لیے اقدامات کی سفارش بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی جس کے خلاف طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس نے سراپا احتجاج طلبہ کی نشاندہی پر نجی کالج کے ایک سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا تھا، تاہم مبینہ طور پر متاثرہ طالبہ کے اہلخانہ کی جانب سے درخواست جمع نہ کرانے کے باعث تاحال واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی ہے۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبہ کے ریپ کے پروپیگنڈے میں تحریک انصاف کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ طالبہ زیادتی نہیں گھٹیا سازش کا نشانہ بنی ہے، رات گئے مریم نواز نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ریپ کے پروپیگنڈے میں ملوث ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ بھی کیا تھا۔