پاکستان

آئینی ترمیم: ہمیں کوئی جلد بازی ہے نہ ہماری طرف سے کوئی ڈیڈلاک، شیری رحمٰن

غیر متفقہ آئینی ترمیم 73 کے متفقہ آئین کو متنازع بنا دے گی، حکومت 26 ویں آئینی ترمیم پرسیاسی اتفاق رائےغیر مستحکم کرنے کی کوشش پر نظررکھے، سینیٹر رضا ربانی

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ہم کسی چیز میں جلدبازی نہیں کرنا چاہتے، نہ ہماری طرف سے کوئی ڈیڈ لاک ہے۔

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے پہلے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ تمام لوگ مطمئن ہو جائیں تو آگے بڑھیں گے، یہی احسن طریقہ ہے، ہماری طرف سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور سیاست میں اگر ڈائلاگ جاری رہے تو ڈیڈ لاک نہیں ہوتا،چیئرمین بلاول بھٹو اس آئینی ترمیم کو اتفاق رائے سے لانا چاہتے ہیں، سیاست ممکنات کا فن ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نےکہا ہے کہ غیر متفقہ آئینی ترمیم 73 کے متفقہ آئین کو متنازع بنا دے گی، سیاسی اتفاق رائے کے بغیر آئینی ترمیم فیڈریشن کے لیے خطرناک ہوگی۔

ملک کے ماہر قانون ساز اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں مشورہ دیا ہے کہ حکومت 26 ویں آئینی ترمیم پرسیاسی اتفاق رائےغیر مستحکم کرنے کی کوشش پر نظررکھے۔

انہوں نے کہاکہ بلاول اور فضل الرحمان سیاسی اتفاق رائے کی جانب بڑھ رہےہیں، تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کےدرمیان سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے کے بغیرآئینی ترمیم 73کے متفقہ آئین کومتنازع بنادے گی، غیرمتفقہ آئینی ترمیم فیڈریشن کیلیے خطرناک ہوگی۔

واضح رہے کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت پر تنقید اور ترمیم کے معاملے پر حمایت سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دیے جانے کے بعد صورت حال تبدیل ہو گئی اور آج بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد اب سینیٹ اور خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق آج سینیٹ کا اجلاس دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا تھا لیکن گزشتہ رات مولانا فضل الرحمٰن کی میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر تنقید کے بعد اب قومی اسمبلی کے اجلاس کی طرح سینیٹ کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔

نئے شیڈول کے مطابق ایوان بالا کا اجلاس آج شام چھ بجے ہو گا جس کا سینیٹ سیکریٹریٹ نے سات نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا ہے۔

ایجنڈے میں 26 ویں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں کیا گیا اور ایجنڈے میں یکساں اسکیل اور الاؤنسز بل 2024 پر کمیٹی رپورٹ شامل ہے، اس کے علاوہ بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2024 پر کمیٹی رپورٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہوگی۔

دوسری جانب 11 بجے طلب کیے جانے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت اجلاس آج دن گیارہ بجے کے بجائے شام چھ بجے ہوگا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ ماہ سے ایک اہم آئینی ترمیم کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔

16 ستمبر کو آئین میں 26ویں ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے نہ ہونے اور حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا تھا۔